تازہ ترین

جمعہ، 25 ستمبر، 2020

این آئی اے نے دیوبند کے پھلاس اکبر پور کے گل نواز کو کیرالہ ائیرپورٹ سے کیا گرفتار

دیوبند۔دانیال خان۔(یو این اے نیوز 25ستمبر 2020)کیرل کے ترو اننت پورم انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے این آئی اے کے ذریعہ گرفتار کئے گئے گل نواز ولد وامس عرف کامل نے دیوبند کو پھر سرخیوں میں لا دیا ہے،گل نواز کی گرفتاری کے بعد سے علاقہ میں جہاں بحث مباحثوں کا دور جاری ہے وہیں بھگوا تنظیموں نے اسے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے حکومت سے سخت سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے،
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وامس عرف محمد کامل 

حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس کو کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔پھلاس اکبر پور کے گاؤں پردھان کا کہنا ہے کہ گل نواز سیدھا سادا اچھے خاندان کا لڑکا ہے گاؤں میں اس کی یا اس کے اہل خانہ کی کسی سے رنجش یا لڑائی جھگڑا نہیں ہے،گل نواز کے والد محمد وامس عرف کامل کا کہنا ہے کہ گل نواز پہلے سعودی عرب میں ویلڈنگ کا کام کرتا تھا اور بعد میں وہ گاڑی چلانے لگا،اسے ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ اس کے بیٹے کو کیرل ہوائی اڈے سے گرفتار کر لیا گیا ہے،اسے کیوں گرفتار کیا گیا ہے یہ بتانے کو کوئی بھی تیار نہیں ہے،کیرل میں اسے کب گرفتار کیا گیا ہے اس کی معلومات ضلع کے کسی اعلی افسر کو بھی نہیں ہے۔تاہم بھگوا تنظیموں سے منسلک عہدہ داران و کارکنان کا کہنا ہے کہ دیوبند علاقہ میں القاعدہ جیسی تنظیموں کے لوگ رہتے ہیں جن کی اعلی سطح پر جانچ ہونی چاہئے

۔واضح ہو کہ این آئی اے کے ذریعہ دیوبند علاقہ سے کی گئی یہ کوئی پہلی گرفتاری نہیں ہے اس سے قبل بھی دیوبند کے کئی نوجوانوں کو جانچ اجنسیوں کے ذریعہ حراست میں لیا جا چکا ہے اور بعد میں کوئی جرم صابت نہیں ہونے پر انہیں چھوڑ بھی دیا گیا تھا اورکچھ کو عدالت نے ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے رہا کر دیا تھا،آج تک بھی کوئی ایسا شخص سامنے نہیں آیاہے جو دیوبند کا ہو اور وہ ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل رہا ہو۔ بتایا جاتا ہے کہ دیوبند کے نزدیکی گاؤں پھلاس اکبر پور کا رہنے والا گرفتار گلنواز ولد وامس حوالہ کاروبار سے بھی وابستہ ہے جو سال2008میں بنگلور میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کا ملزم ہے اور وہ ملک دشمن پاکستانی طاقتوں کے رابطے میں رہ کر سعودی عرب میں بیٹھکر حوالہ سمیت پورا نیٹورک چلا رہا تھا
گل نواز کا گھر

۔گاؤں والوں کے مطابق وبائی مرض کورونا کے سبب گلناز خاموشی سے اپنے گھر واپس لوٹ آیا تھا اور کچھ وقت گھر میں گزارنے کے بعد کہیں غائب ہو گیا تھا،گلنواز کی گرفتاری کے بعد اس کے اہل خانہ نے گھر کا دروازہ اور اپنے موبائل بند کر لئے ہیں وہ کسی سے بھی بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں،این آئی اے اور را کے مشترکہ آپریشن میں گل نواز کو کیرل کے ترو اننت پورم ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا ہے۔این آئی اے کی گرفت میں آئے محمد گل نواز کے گھر میں اس کے والد محمد کامل عر وامس اس کی والدہ اور تین بھائی ہیں جن میں وہ سب سے چھوٹا ہے،گاؤں والوں کے مطابق گل نواز سال 2008کے بعد صرف ایک یا دو بار ہی گاؤں آیا ہے



 جو صرف اتنا ہی بتاتا تھا کہ وہ سعودی عرب میں ملازمت کرتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ سعودی عرب میں ہی گل نواز حوالہ کاروبار میں شامل ہو گیا تھا اور وہیں سے وہ ملک دشمن طاقتوں کے رابطے میں تھا،گلنواز کے حوالہ کاروبار کی خبر دہلی اسپیشل سیل کو بھی ہو گئی تھی کیونکہ وہ حوالہ کاروبار کی وجہ سے سعودی سے کئی مرتبہ دہلی آیا تھا اور بڑی ڈیل کرنے کے بعد غائب ہو جاتا تھا،دہلی پولیس نے اس کے خلاف 2016میں لک آوٹ نوٹس جاری کرا لیا تھا،گل نواز کے گرفتار ہونے کی خبر جب اس کے گاؤں پھلاس اکبر پور پہنچی تو گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے سبب اپریل ماہ میں گلنواز گاؤں آیا تھا لیکن اس بات کی خبر این آئی اے کو بھی ہو گئی تھی جس کی بھنک گلنواز کوبھی لگ گئی تھی اسی وجہ سے وہ گاؤں سے غائب ہو گیا تھا،


گاؤں والوں کے مطابق اس مرتبہ گل نواز ڈھائی سال کے بعد گاؤں واپس آیا تھا،ذرایعہ کے مطابق گل نواز نے سعودی عرب سے کچھ رقم ہریدوار کے گاؤں لنڈھورا کے رہنے والے ایک شخص کے اکاوئٹ میں ٹرانسفر کئے تھے جس کے بعد ہی وہ دہلی پولیس کی نظروں میں آگیا تھا،این آئی اے کے ذریعہ گل نواز کی گرفتاری کے بعد مغربی اتر پردیش میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے،واضح ہو کہ این آئی اے نے سال 2018میں بھی دو صراف کاروباریوں کو حوالہ کے معاملہ میں گرفتار کیا تھا،این   آئی اے نے اس دوران ضلع کے گاؤں باگووالی،بجھیڑی،باغوں والی،ددھیڈو اور خام پور وغیرہ گاؤں میں دبش دی تھی۔


 دیوبند کوتوالی انچارج اشوک کمار سولنکی نے بتایا کہ اعلی افسران کی ہدایت پر خفیہ محکمہ سمیت مقامی پولیس بھی الرٹ پر ہے گل نواز کے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہے،انہوں نے بتایا کہ دیوبند تھانہ میں گلنواز کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad