تازہ ترین

اتوار، 27 ستمبر، 2020

اویسی کی خفیہ پالیسی ملک کے لیے خطرناک: مولانا عبدالوکیل قاسمی

پوٹھیا، کشن گنج(یو این اے نیوز 27ستمبر 2020) بہار میں 2020کے ودھان سبھا الیکشن کا بگل بجتے ہی تمام پارٹیوں کی طرف سے زورآزمائی میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، اگرچہ اس بار کورونا مہاماری کی وجہ سے سیاسی پارٹیوں کو اچھی طرح سے تیاری کا موقع نہیں مل سکا ہے؛ تاہم ہر پارٹی اپنی جگہ پر مستحکم انداز میں کام کر رہی ہے۔ 

ایک طرف این ڈی اے اس زعم میں مبتلا ہے کہ پھر سے ان ہی کی سرکار بننے جارہی ہے؛ تو دوسری طرف آر جے ڈی/ کانگریس اور ان کے ساتھ کی پارٹیوں کا مہاگٹھ بندھن یہ کہتا ہوا نظر آرہا ہے کہ نتیش کمار کو سبق سکھانے کے لیے ہم ہی کافی ہیں، تیسری طرف پپو یادو ہیں اور ان کے علاوہ بھی کئی چھوٹی چھوٹی پارٹیاں مشترکہ یاانفرادی طور پر مخصوص سیٹوں پر اپنی اپنی تیاریوں میں لگی ہوئی ہیں، وہیں حیدرآباد سے آنے والی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی پچاس سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد سے ہی ایم آئی ایم اور اس کے لیڈر اسد الدین اویسی سیاست دانوں کے سوالوں کے نشانے پر ہیں، 


کوئی انہیں بی جے پی کا ایجنٹ بتا رہا ہے تو کوئی بھاجپا کی بی ٹیم کا خطاب دیے ہوئے ہے۔ آج کشن گنج سے تعلق رکھنے والے سیاسی سوجھ بوجھ کے مالک مولانا عبدالوکیل قاسمی نے اویسی پر نشانہ سادھتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اویسی کی کی ایک ظاہری پالیسی ہے اور ایک خفیہ پالیسی ہے۔ اویسی کی ظاہری پالیسی کو دیکھ کر مسلمان یا اقلیتی طبقہ بہکاوے میں آجاتا ہے اور انہیں اپنا لیڈر تسلیم کرنے لگتا ہے؛


 جبکہ ان کی خفیہ پالیسی ایسی ہے کہ جس سے کسی بھی سیکولر اور ملک دوست آدمی کو اتفاق نہیں ہوسکتا، مولانا نے بتایا کہ اویسی کی خفیہ پالیسی یہ ہے کہ ملک کو فرقہ پرستی کے راستے پر گامزن کیا جائے، یہاں کی سیاست کو مسلم بنام ہندو بناکر رکھا جائے اور موٹی رقم لے کر پس پشت فرقہ پرست پارٹیوں کو مضبوط کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اویسی کی یہ خفیہ پالیسیاں ملک کے لیے خطرناک ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad