تازہ ترین

جمعرات، 29 اکتوبر، 2020

فرانس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی اور اس کیصدر کی حمایت ناقابل برداشت،علمائے نیپال نے کی سخت مذمت اور فرانس کی مصنوعات پرمکمل پابندی کی اپیل!

   انوارالحق قاسمی    ڈائریکٹر:نیپال اسلامک اکیڈمی

    انسان اس وقت تک مومن ومسلم ہوہی نہیں سکتاجب تک کہ وہ خداوند عالم کواپنامعبود حقیقی تسلیم کرنے کیساتھ ساتھ غمخوار امت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم کوآخری نبی ورسول نہ مان لے۔

فائل فوٹو


   مومن وہی ہے جوفخرکائنات محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم کواللہ کامحبوب ومقبول پیغمبر تسلیم کرتاہواورحضوراکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی جان کو اپنی جان،اولاد اوردنیاکیجمیع انسان سیبھی زیادہ عزیز سمجھتاہواور ان کی شان میں ادنی بیادبی وگستاخی قطعابرداشت نہیں کرتاہو۔

  

  یہی وجہ ہے کہ مسلمان ضرورت پڑنیپرہردور اور ہرزمانے میں ہرچیزتوبرداشت کرلیاہے؛مگر نبی پاک صل اللہ علیہ و سلم کی شان عالی میں گستاخی وبدتمیزی تودور،معمولی بیادبی بھی برداشت نہیں کیاہیاورایمانی تقاضا بھی یہی ہیکہ برداشت نہ کرے۔

 

  چوں کہ ایمان موقوف ہے "محبت رسول صلی اللہ علیہ و سلم "پر اور "محبت رسول صلی اللہ علیہ و سلم "ایمان کیلیے موقوف علیہ ہے اور یہ بات بھی اہل علم سے مخفی نہیں ہے کہ موقوف کاوجود موقوف علیہ کیبغیرہوہی نہیں سکتاہے،تومعلوم یہ چلا کہ ایمان کے لیے محبت رسول صلی اللہ علیہ و سلم امرناگزیرہے۔

   

اس سلسلے میں حدیث مبارکہ بھی ہے،ترجمہ:تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا،جب تک کہ میں اس کینزدیک اس کے والد، اس کی اولاد اورتمام لوگوں سیزیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔


   مسلمان بالرأس والعین ہرچیز برداشت کرسکتاہے؛حتی کہ اپنی جان اور اپنی اولاد کی جانیں بھی حفاظت اسلام کی خاطر قربانی کرسکتاہے،مگر مذہب اسلام کی اہانت اور شان رسول صلی اللہ علیہ و سلم میں گستاخی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کر سکتا ہے۔


  فرانس میں اہانت رسول صلی اللہ علیہ و سلم اورگستاخانہ خاکوں کی تشہیر اورصدر ایمانوئیل میکرون کیاسلام مخالف بیان پرہرمومن ومسلم چراغ پاہیں اور ہرایک اس گستاخانہ حرکت اوربدتمیزی کی کھلیلفظوں میں مذمت کررہے ہیں، نیز اپنی اپنی حکومت سیفرانس مصنوعات پرمکمل پابندی عائد کرنے کی اپیلیں بھی کررہے ہیں۔

  

   اس گستاخانہ کارٹون کی اشاعت اورفرانس صدر کی جانب سے اس کی حمایت کیردعمل میں ہفت روزہ اردو اخبار صدائے عام نیپال  کے نائب مدیر اورجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے متعلم حضرت اقدس مولانا انعام عظیم تیمی مدنی صاحب نیکہا:کہ  ان دنوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیساتھ فرانس اور وہاں کیصدر جو گستاخی کررہاہیوہ اظہرمن الشمش ہے،ہم تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ ہم اپنی استطاعت کیمطابق ان ابوجہل اور ابولہب جیسوں کے خلاف بہ آواز بلند احتجاج کریں،ہم اپنیہرنقصان کو برداشت کریں؛لیکن ان کیمفاد کیتمام راستوں کو بند کردیں۔


    عالم اسلام کو چاہییکہ ان کی مصنوعات پر پابندی لگائے،چوں کہ جس ملک کا معاشی ارتقا بائیکاٹ کیاجائیوہ ملک گھٹنیٹیکنیپر مجبور ہوجاتاہے،اور ہم اس کیخلاف ہر اس جائزطریقے کو اپنائیں جن سے انہیں کچھ عقل آئے،ہمیں چاہییکہ ہم جلد ازجلد اپنی زندہ دلی کا ثبوت دیں،ہوش میں آئیں،اوربتادیں کہ ہم اس گستاخی کو معاف نہیں کریں گے۔


  معہدام حبیبہ للبنات کے صدرالمدرسین حضرت مولانا محمد نثار احمد صاحب -حفظہ اللہ -نے کہا:کہ واقعی اس گستاخانہ روییسے عالم اسلام کیتمام مسلمانوں کوسخت تکلیف پہنچی ہے،ہرایک کبیدخاطرہیں۔


    حضرت نے مزید نے مزید کہا:کہ آزادی رائے کاہرگزیہ مطلب نہیں ہیکسی کیمذہبی شخصیات کامذاق اڑایاجائے،تمام مسلمانوں کوچاہیے کہ اس کیخلاف سخت ایکشن لیاور فرانس کیخلاف ہرمسلمان سراپااحتجاج بن جائیں اور اسے ایساسبق سبق سکھائیں کہ پھر کبھی اسے اس کی جرأت نہ ہوسکے۔

 

       حضرت اقدس مولانا عطاء اللہ صاحب قاسمی مکی -زیدمجدہم-نے کہا:کہ فرانسيسي صدر "ايمانويل ميكرون" كا شان رسالت مآب صلى الله عليه وسلم میں گستاخانہ پوسٹر آویزاں کرنا اور اسے  حکومتی سطح پر فروغ دینا، نہایت ہی گھٹیا عمل ہے،  اسلام دشمنی کی آخری حد اس کمبخت نے پا رکردی ہے۔

     ایسے نازک حالات میں جہاں پوری دنیا سے مذمتی بیان جاری ہے، اور مسلم قوم صدائے احتجاج بلند کررھی ھے یہ ناکافی ھے، بلکہ عالم اسلام کے ساتھ ساتھ  پوری مسلم قوم فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے، وہان کے  سفارت خانے پر دباؤ ڈالے۔


    اس قسم کی بیہودہ حرکتیں مغربی دنیا بار بار کر رہی ھے، کبھی ڈنمارک، کبھی ہالینڈ، کبھی فرانس، یہ ان لوگوں کی بیعقلی اور پاگل پنی ھے، ناموس رسالت کے حساس مسئلے کو مسلمان اپنیوالد ووالدہ، اہل وعیال بلکہ اپنی جان سیبھی زیادہ عزیز سمجھتا ھے،

 اے محسن انسانیت! ہم شرمندہ ھیں، ہم شرمندہ ھیں.پوری دنیا کے مسلمانوں سے اپیل ہیکہ ہم کم ازکم  ایسے وقت میں جو کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں۔   اورفرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ. اور دوسری طرف سیرت نبوی صلی اللہ وعلیہ وسلم کا تعارف غیر مسلموں اور اس سے زیادہ اپنی نئی نسل کو کرائیں. 

وأحسن منك لم تر قط عيني       وأجمل منك لم تلد النساء

خلقت مبرئا من كل عيب

كأنك خلقت كما تشاء.

    

معہد ام حبیبہ رضی اللہ عنہا للبنات گروڈانگرپالیکاجینگڑیاکینائب ناظم حضرت مولانا محمد اسرارالحق صاحب قاسمی نے کہا:کہ اللہ اوراس کیرسول صلی اللہ علیہ و سلم سیمحبت اسلام کابنیادی جزہے،آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی کامل اطاعت تکمیل ایمان کاسبب ہے۔


   حال ہی میں فرانس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی شان اقدس میں گستاخانہ کارٹون اور صدر کی طرف سیاس کی حمایت سے اس دنیاکیتمام مسلمانوں کوسخت اذیت پہنچی ہے،اس کااندازہ ان چند سطروں میں انتہائی مشکل ہے۔

   نیپال حکومت کوچاہییکہ مسلمانوں کی حمایت کرتیہوئے،کم ازکم اس کی جملہ مصنوعات پرفی الفور پابندی عائدکرے۔

  

    مدرسہ عائشہ للبنات کے ناظم اعلی حضرت مولانا محمد شعیب احمد صاحب -مدظلہ العالی-نے اس گستاخانہ حرکت کی شدید مذمت کی ہے۔  حضرت نے کہا:کہ عنقریب اس معاملہ کولیکر جمعیت علمائے نیپال فرانس ایمبسی میں جاکراپنااحتجاج درج کرائیگی۔

   

ناچیز:انوار الحق قاسمی:ڈائریکٹر:نیپال اسلامک اکیڈمی بھی آقائے نامدار محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم کی شان عالی میں گستاخی سیسراسیمہ ہے اور ہرایک مسلمان سے اس کیہرایک مصنوع کی خرید و فروخت سیگریزکی درخواست کرتاہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad