تازہ ترین

جمعرات، 15 اکتوبر، 2020

اقبال انصاری کے خلاف دوبارہ ہوگی جانچ ،شوٹر ورتیکا سنگھ کی درخواست پر عدالت نے دیا حکم

 ایودھیا ۔اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 15اکتو بر 2020) بابری مسجد معاملے کے فریق رہے اقبال انصاری کے خلاف  دائر کیس میں حتمی رپورٹ کے بعد بین الاقوامی شوٹر ورتیکا سنگھ کی شکایت پر غورکرتے  ہوئے عدالت نے دوبارہ تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔  سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی عدالت نے یہ حکم بدھ کے روز ورتیکا سنگھ کی درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔  عدالت نے پولیس  کی بند رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔  



بین الاقوامی شوٹر ورتیکا سنگھ نے دفعہ 156/3 کے تحت اقبال انصاری کے خلاف دوبارہ تفتیش کے لئے عدالت میں درخواست دائر کی۔  ورتیکا نے ایک درخواست دی  تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ جن نکات کی تحقیقات نہیں ہوئیں ان کی تحقیقات کی جائیں۔واضح رہے کہ ورتیکا سنگھ نے پہلا مقدمہ 19 ستمبر 2019 کو پولیس اسٹیشن رام جنم بھومی میں درج کرایا تھا۔  جس میں اقبال انصاری سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔  عدالت کے حکم پر پولیس تھانہ رام جنم بھومی میں درج ایف آئی آر میں اقبال پر آئی پی سی کی دفعہ 506 ، 505 (2) ، 504 اور 147 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔ 


 یہ دفعات بغاوت ، حملہ اور دھمکی سے متعلق ہیں ، جس سے دو برادریوں کے مابین دشمنی ، نفرت یا عداوت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔  ورتیکا سنگھ نے اقبال انصاری پر وزیر اعظم اور وزیر اعلی پر غیر مہذبانہ تبصرے کرنے کابھی الزام لگایا۔


 ورتیکا سنگھ کے وکیل روہت ترپاٹھی کا الزام ہے کہ پولیس نے ملزم کو گواہ بنادیا اور ورتیکا کے بھائی کا بیان نہیں لیا گیا۔  ستمبر 2019 میں ایودھیا پہنچنے پر ورتیکا سنگھ نے اقبال انصاری سے ملاقات کی۔  ملاقات کے دوران ، اقبال انصاری اور ورتیکا سنگھ کے مابین ایک جھگڑا ہوا۔  ورتیکا سنگھ نے اقبال انصاری پر وزیر اعظم اور یوپی کے وزیر اعلی پر غیر مہذبانہ تبصرے کا الزام لگایا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad