تازہ ترین

جمعہ، 20 نومبر، 2020

اسد الدین اویسی نے دیا چیلنج این پی آر کا شیڈول ہوا فائنل تو ہونگے مظاہرے

نئی دہلی۔(یو این اے نیوز 20 نومبر 2020) قومی آبادی کے اندراج کو لیکر  ایک بار پھر تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔  حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب این پی آر سے متعلق شیڈول طے کرنے کی خبر سامنے آئی ہے


 اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگر این پی آر کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے تو اس کی مخالفت اور مظاہرے کئے جائنگے اویسی نے کہا کہ شہریوں کا نیشنل رجسٹر (این آر سی) دراصل این پی آر کا پہلا مرحلہ ہے۔


  اسد الدین اویسی  نے این پی آر کا لنک بھی شیئر کیا۔ 



 انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'این پی آر این آر سی کی طرف پہلا قدم ہے۔  ہندوستان کے غریبوں کو اس عمل پر مجبور نہیں کیا جانا چاہئے ، جس کی وجہ سے انہیں مشکوک شہری قرار دیا جاسکتا ہے۔ '' اویسی نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت این پی آر کے کام کو حتمی شکل دے رہی ہے تو اس کی مخالفت کا طریقہ  بھی جلد طے کرلیاجائے گا



 دراصل اس طرح کی خبریں آرہی ہیں جب ملک کے رجسٹرار جنرل کے دفتر میں قومی آبادی کے رجسٹر کے لئے سوالات پوچھے جارہے ہیں اور ملک میں اس کو کس طرح  سے نافذ کیا جائے گا ، اس کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔  تاہم ، یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے کہ اسے کب تک  تیار کیا جائےگا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad