تازہ ترین

جمعہ، 10 ستمبر، 2021

جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی ریاستی مہم " بن جائیں اللہ کے مددگار" کے تحت چکھلی میں نائب امیر حلقہ جناب ضمیر قادری کا خطاب

چکھلی ضلع بلڈانہ. ذوالقرنین احمد (یو این اے نیوز 10ستمبر 2021)جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر ریاست کی جانب سے 4 ستمبر تا 13 ستمبر " بن جائیں اللہ کے مددگار" اس عنوان کے تحت ریاست گیر مہم چلائی جا رہی ہے۔ جس کا مقصد قانون الہی کے نفاذ کیلئے مسلمانوں کو اجتماعیت سے جوڑنے کی کوشش کرنا ہے۔ اللہ کے مددگار بننے سے مراد ہے کہ جو لوگ اللہ کے دین کی سربلندی اور آفاقی قانون کے نفاذ کیلئے جدو جہد کرتے ہیں انہیں اللہ کا مددگار کہا گیا ہے۔ 



اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے اور مسلمانوں کو ایمان کی دولت دے کر اور بھیمحترم و مکرم کردیا ہے۔ لیکن مسلمان ہونے کے ناطے ایمان والوں پر یہ ذمہ داری دی گئی ہے کیونکہ اب نبوت کا سلسلہ نبی کریم ﷺ پر ختم ہوچکا ہے اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا نبی کریم ﷺ نے حجتہ الوداع کے موقع پر جو خطاب فرمایا تھا کہ جو حاضرین ہیں وہ غائبین تک پہنچا دے، اب جو دین اسلام ہم تک پہنچا ہے ہمارے اوپر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس دین کی دعوت کو ان افراد تک پہنچائیں جو اللہ اور اسکے رسول ﷺ سے مانوس نہیں ہے۔ 


اسی کے تحت جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے تحت " اللہ کے مددگار بن جاؤ" عنوان کے تحت ریاست گیر مہم چلائی جارہی ہے۔ چکھلی جماعت اسلامی ہند کی جانب سے کارکنان، و جماعت کے ممبران کیلئے  عمر فاروق مدرسہ میں بعد نماز جمعہ خواتین کیلئے پروگرام کا اہتمام کیا گیا 


جس میں سیکڑوں خواتین نے شرکت کی اسکے  بعد نماز مغرب  جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے نائب امیر حلقہ جناب ضمیر قادری صاحب نے مرد حضرات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے مدد گار بن جاؤ اور جو لوگ دین اسلام کے نفاذ کیلئے کوششیں کر رہے ہیں انکی مدد کرو، بلا جھجک دین اسلام کی دعوت کو پیش  کرنے پر زور دیا، اور حاضرین مجلس کو اجتماعیت کے ساتھ جوڑ کر کام کرنے کی دعوت دی، مساجد کو ملت کے تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے مرکز بنایا جائے، صرف نمازوں کیلئے محدود نا رکھے۔ 


اپنے معاشرتی مسائل، تعلیمی مسائل، گھریلوں مسائل، کو کورٹ میں نہ لے جاتے ہوئے مساجد میں ہی حل کیا جائے۔ حالات حاضرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام کو سمجھنے کے ساتھ اسلام کو عا‌م کرنے کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔مسلمانوں کو معیاری عصری تعلیمی اداروں کے قیام کی دعوت دی،  اور اسلامی تعلیمات کے نفاذ کیلئے  جو لوگ جد و جہد کر رہے ہیں انکے ساتھ جوڑ جائے۔ معاشرے کے غلط رسم رواج اور دیگر خرابیوں، حرام کاموں کو ختم کرنے کیلئے اجتماعیت کے ساتھ جوڑ کر کام کرنے پر زور دیا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad