تازہ ترین

اتوار، 25 ستمبر، 2022

⁦عشقِ مرشدی

⁦عشقِ مرشدی
روحانیت کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے کامل مرشد کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ روحانیت میں مرشد کو ریڑھ کی ہڈّی کی حیثیت حاصل ہے بِنا کامل مرشد کی بیعت ہوئے روحانیت کے بارے میں جانا تو جا سکتا ہے لیکن اس پہ چلنا نا ممکن ہے کیونکہ 
یہ یقین پختہ ہونا چاہئے کہ تمام خیر و شر مالک کی طرف سے ہی آتا ہے مرشد پہ یقین اس طرح کا ھونا چاہیے۔

کہ ایک کسان جو کامل مرشد کا مرید تھا کھیتوں میں کام کر کےکھانا کھانے بیٹھا تو یاد آیا کہ مکھن تو اندر کمرے میں بھول آیا ہوں مکھن لینے اندر کمرے میں گیا پیچھے سے کتّا آیا اور روٹی اٹھا کر جانے لگا کسان کی نظر پڑی تو مکھن لے کر پیچھے یو لیا اور بھاگتے ہوۓ کتے کو مخاطب کر کے کہتا جاتا کہ سرکار آپ ہی کھا لینا مگر مکھن تو لگوا لو جناب مکھن تو لگوا لو آپ کے لیے ہی ہے بھاگتے ہوئے جیسے ہی کتّے نے موڑ لیا تو کسان نے آگے دیکھا کہ اس کا مرشد ہاتھ میں روٹی لیے بیٹھا ہے،مرشد نے پوچھا تمھیں کیسے معلوم ہوا کہ میں ہوں؟ کسان بولا کہ جناب میرا ایمان ہے کہ آپ کے علاوہ مجھ سے کوٸی بھی کچھ چھین ہی نہیں سکتا۔ 
کامل مرشد کے بارے میں حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ کا فرمان ہے کہ کامل مرشد کا چہرہ ربّ کہ صورت ہوتی ہے اس میں تمام جہانوں کو دیکھا جا سکتا ہے پھر فرمایا جو حق اور کامل مرشد کو الگ جانے وہ عشق کو نہیں پا سکتا مرشد سے عشق ہی سب کچھ ہے اسی لیے نیک لوگوں کا فرمان ہے کہ ربّ نہ ڈھونڈ مرشد ڈھونڈ۔

عشقِ مرشد ہی فنا فی الشیخ، فنا فی الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ اور فنا فی اللہ ہے۔ صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ہر وقت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیدار کے شائق رہتے تھے ان کے دل میں عشقِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر تھا کہ دن رات مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بیٹھے رہتے کہ بس اپنے محبوب کا دیدار کرتے رہیں۔

وہی عشق کا چراغ آگے چلتا ہوا اولیاء اور فقراء تک آیا فقراء میں عشق کی وہی آگ ہے جس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہے اسی لیے مرشد سے عشق ہی عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عشقِ الہی کہلاتا ہے۔ حدیث پاک میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مومن کا دل میرا عرش ہے۔

حضرت خواجہ معین الدّین چشتی اجمیری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں عشقِ مرشد ہی وہ چیز ہے جو انسان کو زمین سے اٹھا کر عرش اور اس کے پار لے جاتی ہے اور دونوں جہانوں سے آگاہی دیتی ہے اور سب سے بڑھ کر خود آگاہی دیتی ہے مرشد کا تصوّر وہ واحد ہتھیار ہے جو شیطان کے کسی وار کو کامیاب نہیں ہونے دیتا اور تصوّر تب ہی قائم ہوتا ہے جب مرشد سے محبت کی جائے قربت میں رہا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad