تازہ ترین

جمعہ، 23 ستمبر، 2022

ڈالر کے مقابلے روپیہ میں اب تک کی ریکارڈ توڑ گراوٹ ،جانیں وجہ!

ڈالر کے مقابلے روپیہ میں اب تک  کی ریکارڈ توڑ گراوٹ ،جانیں وجہ!

نئی دہلی، بزنس ڈیسک۔  جمعہ کو ڈالر کے مقابلے روپے  میں بڑی گراوٹ ہوئی۔  ڈالر کے مقابلے روپیہ 44 پیسے گر کر 81 روپے سے نیچے آگیا۔  تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت اس سطح پر آئی ہے۔

 یہ لگاتار دوسرا دن ہے جب ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔  گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں 99 پیسے کی کمی ہوئی تھی۔  روپے کی اس گراوٹ کی وجہ جان کر ، ڈالر انڈیکس میں اضافے کو مان رہےہیں، جو اپنے 20 سال کے سب بلند سطح پر  111.39 پر کاروبار کر رہا ہے۔ 

 شرح سود میں اضافے کے بعد آئی گراوٹ

 ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں بڑی کمی امریکا کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر بڑے مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے بعد ہوئی ہے۔  امریکی سینٹرل فیڈرل ریزرو نے بدھ کو افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے شرح سود میں 0.75 فیصد اضافہ کیا۔  اس کے بعد سے روپے کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

 خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق غیر ملکی کرنسی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین میں جنگ کی ایک لمبی مدت سے جاری ہونے  مہنگائی کم کرنے کے لیے عالمی مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے جیسی وجوہات کے باعث ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ 

 بڑے مرکزی بینک شرح سود بڑھا رہے ہیں۔


 ائی ایف اے  گلوبل ریسرچ اکیڈمی کا کہنا ہے کہ بینک آف انگلینڈ نے شرح سود میں 0.50 فیصد سے 2.25 فیصد تک اضافہ کیا ہے، جو 14 سالوں میں شرح سود کی بلند ترین سطح ہے۔  سوئس نیشنل بینک نے شرح سود میں ریکارڈ 0.75 فیصد سے 0.5 فیصد اضافہ کردیا ہے ، 


وہیں بینک آف جاپان نے ڈالر کے مقابلے ین کی گرتی ہوئی قیمت کی وجہ سے گزشتہ 24 سالوں میں پہلی بار فاریکس مارکیٹ میں مداخلت کی ہے۔  تاہم انہوں نے شرح سود کو کم رکھا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad