تازہ ترین

پیر، 3 اکتوبر، 2022

سعودی بچی کے قتل میں ملوث گھریلو ملازمہ کو سزائے موت!

ریاض(یواین اے نیوز3اکتوبر2022)سعودی بچی کے قتل میں ملوث گھریلو ملازمہ کی سزائے پر اتوار کو ریاض میں عملدرامد کر دیا گیا۔چار سال قبل سعودی بچی نوال القرنی کے قتل کے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا،عدالت نے قتل کا الزام ثابت ہو جانے پر گھریلو ملازمہ فاطمہ محمد اصفا کو موت کی سزا سنائی تھی،وزارت داخلہ نے بیان میں کہا ہےکہ،سعودی بچی کے قتل میں ملوث ایتھوپین ملازمہ کوسزائے موت دی گئی ہے۔

سکیورٹی اہلکاروں نے ملزمہ کوگرفتار کرکے تفتیش کی جس کے بعد مقدمہ فوجداری کی عدالت میں بھیجا گیا تھا،اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے فیصلے کی توثیق کی تھی،العربیہ نیٹ کے مطابق گھریلو ملازمہ نے نوال القرنی کو سوتے میں چھری کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا۔

اس کے بھائی کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی تھی جس کے جسم پر کئی زخم آئے تھے،نوال القرنی کی والدہ نے سزائے موت پر عمل درآمد کی خبر سن کر کہا کہ مجھے میرے صبر کا بدلہ مل گیا۔ اپنی بیٹی نوال کو زندگی بھر یاد کرتی رہوں گی،اس کا غم نہیں بھلا سکی۔
نوال کی والدہ کا کہنا تھا کہ’انصاف کے لیے ایک،ایک پل انتظار کر رہی تھی،چار سال تین ماہ قبل میری بیٹی کو قتل کیا گیا تھا۔ آج مجھے سکون ملا ہے،اپنی بیٹی کی موت کے بعد بڑامشکل وقت گزارا،اب اپنے بیٹے کی نگہداشت کے لیے زندگی وقف کر رکھی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad