تازہ ترین

پیر، 21 نومبر، 2022

قطر فیفا۔۔ موقع کا بھرپور استعمال

قطر فیفا۔۔ موقع کا بھرپور استعمال

تحریر: مسعودجاوید

قطر ، اس کے امیر و شیوخ، اس کی حکومت اور فیفا انتظامیہ واقعی قابلِ ستائش ہیں کہ وہ دنیا بھر سے آئے مہمانوں کو نہ صرف عرب کی روایتی ضیافت سے متعارف کرا رہے ہیں بلکہ قطر فیفا بین الاقوامی اجتماع اور عالمی میڈیا کوریج کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کی سعی مشکور کر رہے ہیں ۔ 


اسلام کے انسانی اور سماجی پہلوؤں پر مشتمل قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ پبلک مقامات پر جگہ جگہ آویزاں کئے گئے ہیں ۔‌ اسلام کو جاننے اور سمجھنے میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے مختلف زبانوں میں کتابچے اور" کیا آپ اسلام کو سمجھنا چاہتے ہیں" مراکز کھولے گئے ہیں ان کی جائے اقامت سے مراکز تک لانے اور لے جانے کی بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں ۔ 


عموماً اس طرح کی بین الاقوامی اجتماع ایونٹ کے موقع پر شراب و شباب کی بہتات ہوتی ہے کنڈوم کے فری ڈسپنسر مشینیں لگائی جاتی ہیں ۔ لیکن شاید تاریخ میں پہلی بار ایسا ایونٹ شراب سے پاک ہو رہا ہے ۔ میزبان ملک کی درخواست پر میزبان ملک  کے رسم و رواج اور دین کا احترام کرتے ہوئے فیفا نے  " No Alcohol " کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ 


آپ اپنے اخلاق سے بڑے بڑے متعصب کو جھکا سکتے ہیں ۔ قطر نے درخواست کی کہ آپ تمام غیر ملکی حضرات ہمارے ملک کی تہذیب اور روایات کا احترام کریں چھوٹے کپڑے پہن کر نیم عریاں پبلک مقامات مال وغیرہ میں نہیں آئیں ضروری نہیں غیر مسلم خواتین حجاب اور برقع پہن کر نکلیں لیکن اتنا تو ضرور کریں کہ محتشم لباس ڈیسنٹ ڈریس کوڈ اپنا کر اس ملک کی ضیافت سے لطف اندوز ہوں۔ 


قطر فیفا سے ہمیں سبق لینے کی ضرورت ہے کہ : 
ہم بھی اپنے مذہب اور اپنی تہذیب کے تعلق سے غیروں کے سامنے معذرت خواہانہ رویہ نہ اپنائیں۔ غیروں کے سامنے اپنی تہذیبی وراثت پر تنقید کرنے والوں کے ہاں میں ہاں نہ ملائیں کہ ہاں یہ سب ناخواندہ ، کم تعلیم یافتہ اور دقیانوسی مسلمان کرتے ہیں ہم پڑھے لکھے روشن خیال ماڈرن مسلمان آپ (غیر مسلم) جیسے ہی رہتے ہیں ۔ 


* When there is a will, there is a way.
* قطر نے عزم مصمم کیا تو فیفا انتظامیہ اس کی بات کو ٹال نہیں سکا گرچہ مغربی ذرائع ابلاغ میں قطر فیفا کی " اسلامی روش", پر تنقید ہو رہی ہے۔‌ بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے ! یعنی اسلامی اقدار کے خلاف تعصب کا مظاہرہ ہو رہا ہے !


* قطر نے نیک نیتی کے ساتھ ایسا کرنے کا فیصلہ کیا
* قطر نے ثابت کر دیا وہ اپنے رسم ورواج اور دین کے معاملے میں کسی بھی مغربی مشرقی تہذیب سے مرعوب نہیں ہے۔ 


* قطر ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اسے  اپنے دین کی نشر و اشاعت کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ دین کے تعلق سے کسی معاملے میں معذرت خواہانہ رویہ نہیں اپناتا ہے۔ 


سبق لینے کی باتیں یہ ہیں کہ ہمیں بھی
* پوسٹر،  بینر ، کٹ آؤٹ،  بروشر اور لیف لٹ کے ذریعے اسلام کے سماجی پہلوؤں کو عام کرنا چاہیے : 
* پڑوسیوں ، مسلم ہوں یا غیر مسلم ، کے حقوق
* جانوروں کے حقوق
* راستے سے غلاظت اور تکلیف دہ اینٹ پتھر ہٹانے کے ثواب


* بھٹکے ہوئے شخص کو راستہ بتانے کا ثواب
* پانی استعمال کرنے میں اسراف سے بچنے کا ثواب
* بھوکوں کو ڈھونڈ کر کھانا کھلانے کا ثواب
* جھوٹ ، فریب ، کم ناپ تول ، اپنے سگوں کا یا غیر کی زمین جائداد مال و دولت غصب کرنے کا گناہ 
* لوگوں کے حقوق ادا نہیں کرنے کا گناہ ‌۔


* حق کے ساتھ کھڑے ہونے کا ثواب
* ظالم اور غاصب کے خلاف اٹھنے کا ثواب۔ 
یہ اور اس طرح کے دوسرے اقوال ماثورہ ہمیں عام کرنا چاہیے تاکہ مسلمان اپنا جائزہ لے وہ کتنا ان باتوں پر عمل کر رہا ہے اور غیر مسلم جانیں کہ اسلام کی تعلیمات کیا ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad