تازہ ترین

اتوار، 26 مارچ، 2023

مسجدوں کے شہر جونپور کی سب سے چھوٹی مسجد صرف 9بالشت کی

مسجدوں کے شہر جونپور کی سب سے چھوٹی مسجد صرف 9بالشت کی 

شہر کو وسیع مسجدوں کے علاوہ چھوٹی مسجد ہونے کا شرف حاصل ہے  

جونپور (حاجی ضیاء الدین ) عہد شاہ جہانی میں علماء نوازی ، علماء کی کثرت علوم وفنو ن میں ملک گیر شہرت حاصل کر نے والے جونپور کو شیراز ہند کا لقب حاصل ہو ا تھا تو وہیں جونپور میں تغلق ، مغل اور شرقی حکمرانوں کے ذریعہ بے شمار مساجد خانقاہ ، شاہی پل مدارس وغیرہ قائم کئے گئے تھے جو صدیاں گز ر جانے کے بعد آج بھی اسی جاہ جلال کے ساتھ قائم ہیں جن کو دیکھ کر لوگ محو حیرت ہو جاتے ہیں وہیں جونپور کو عرف عام میں مسجدوں کے شہر کے نام سے جانا جاتا ہے شہر و اطراف میں بے شمار قناتی مساجد پائی جاتی ہیں۔

 ان میں سے بعض مساجد آباد ہیں تو بعض مساجد غیر آباد ہونے کے ساتھ اپنا وجود کھو رہی ہیں عدم توجہی کی وجہ سے جہاں مسجدوں کی در و دیوار مخدوش ہو رہی ہے وہیں ان کی حالت ذار دیکھ کرقیمتی اثاثہ کے مٹ جانے کاخوف قائم ہے یوں تو شہر میں شاہی مسجد، اٹالہ مسجد ، کا زکر بڑی مسجدوں کے طور پر ہو تا ہے جہاں ہزاروں مصلیان کے بیک وقت نماز ادا کر نے کی گنجائش ہے وہیں عام طور پر قناتی مسجدیں چھوٹی ہوتی ہیں لیکن شہر میں ایک ایسی قناتی مسجد ہے جس کی چوڑائی محض ۱۰ بالشت کے قریب ہے جس کی دیواریں دو بالشت سے زائد چوڑی ہیں اندزاہ لگا یا جاتا ہے ۔


مسجد کی دیواریں لکھوری اینٹوں اور چونے سے تیار ہو ئی ہیں مسجد میں بنیاد تعمیر نہیںہو ئی ہے بلکہ ٹیلہ کے فرش پر ہی مسجد کو تعمیر کر دیا گیا ہے مسجد کس نے تعمیر کرائی ہے اس کا کوئی صحیح علم نہیں ہوپایا ہے عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ کاشتکار اپنی زمینوں میں اپنی سہولیات کے لئے مسجدیں تعمیر کرا یا کر تے تھے مسجد میں تقریبا ۲۰ فٹ چبوترہ بنا ہو اہے جن میں گھاس اگ جانے سے مخدوش ہو رہا ہے مسجد کے قریب چند قبریں قدیم زمانہ کی نظر آتی ہیں جو پختہ ہیں جنھیں دیکھ کر آسانی سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ ماضی میں مسجد کے قریب مسلمان آباد رہے ہوں گے جنھوںنے اپنی سہولیات کے لئے مسجد قائم تعمیر کرا ئی ہو گی ۔مسجد تک پہنچنے کے لئے راستے کا پختہ انتظام ہے ۔

اعظم گڑھ جونپور روڈ سے چاچک پور کی طرف جانی والی پختہ سڑک سے ہوتے ہوئے پھول منڈی پہنچنے کے بعد وہاں سے ایک راستہ گومتی ندی کی جانب جاتا ہے کچھ دور جانے کے بعد ندی کے کنارے ایک قدیم پاکڑ کے درخت کے نیچے ٹیلے پر محلہ چاچک پور میں مسجد آج بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ قائم ہے مذکورہ مسجد تاریخی شاہی جھنجھری مسجد کے مشرق میں تھوڑی دور پر واقع ہے وہیں شاہی جھنجھری مسجد سے تھوڑی دور شمالی جانب پر ایک دیگر قناتی مسجد نظر آتی ہے جو عدم توجہی اور مسلمانوں کے آباد نہ ہو نے کی وجہ سے غیر آباد ہے چھوٹی سے قناتی مسجد میں تین عدد محراب بنا ئے گئے ہیں جن میں نقاشی بھی کی گئی ہے درمیان والا محراب تھوڑا چوڑا بنا یا گیا ہے مسجد میں شمع روشن کر نے کے لئے دونوں جانب طاق بھی بنا ئے گئے ہیں درمیانی محراب کو پتھر سے تراشہ گیا ہے۔ 


دونوں جانب سے تین بالشت سے زائد بلند اور لمبی دیواریں چہار دیواری کے طور پر بنا ئی گئی ہیں محراب کے سامنے دیوار پرا یک حصہ کو تھوڑی اونچا بنا یا گیا ہے تاکہ مسجد کے آثار واضح ہو جائیں۔ مسجد سے متصل شمال وجنوب دونوں جانب کے علاوہ مشرقی حصہ میں تقریبا ۲۰ فٹ کا پختہ چبوترہ تعمیر ہے قناتی مسجد کو دیکھ کرا ندازہ لگا یا جا تا ہے کہ قناتی مسجدوں میں اب تک کی سب سے چھوٹی مسجد ہے عام طور پر جونپور و اطراف کے ضلع اعظم گڑھ سمیت دیگر اضلاع میں قناتی مسجد یں پائی جاتی ہیں اب تک کی دریافت میں مذکورہ مسجد قناتی مسجدوں میں اب تک کی سب سے چھوٹی مسجد ثابت ہو ئی ہے مسجد کی صورت حاصل دیکھ کر اندازہ لگا یا جا تا ہے کہ مسجد غیر آباد ہے مسجد سے متصل بعض قبروں میں شگاف پڑنے لگے ہیں۔ محلہ میں مسلمان آباد ضرور ہیں لیکن عدم توجہی کی وجہ سے مسجد ویران ہے ۔ اس ضمن میں مولانا انوار احمد قاسمی بانی جامعہ موممنہ للبنات نے کہا کہ جو مسجدیں غیر آباد ہیں ان کی آبادی کے لئے مسلمانوں کو فکر کر نی چاہئے رمضان کا مبارک مہینہ ہے اگر اس مہینہ میں صفائی کر کے اور تراویح و دیگر نمازوں کا اہتمام کرلیا جائے تو یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے۔


 تمام مسجدیں آباد ہو جائیں گے اس وقت اللہ کا شکر ہے کہ مسجدوں میں نمازیوں کی کثرت ہے جو مسجدیں غیر آباد ہیں ان کی آبادی کے لئے مشورہ کر کے وہاں پر نماز قائم کی جائے تو مناسب ہو گا۔


عرفان جونپوری نے کہا کہ بہت سی مساجد ایسی ہیں جنھیں قناتی مسجد کہا جا تا ہے اور اکثر قناتی مسجدیں ویران پڑیں ہیں جن کی دیکھ ریکھ اور آباد کر نے کاخیال عام مسلمانوں کو نہ ہو نےسے ظاہری اور باطنی دونوں کا نقصان ہو رہا ہے اہل خیر حضرات کو چاہئے کہ اس سمت توجہ دے کرا پنی کھوئے ہوئے قیمتی اثاثے کو بچانے کی کوشش کریں ۔  
 فوٹو ۔قناتی مسجد دیکھی جاسکتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad