تازہ ترین

پیر، 17 فروری، 2020

جانیں سی اے اے کیخلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر سب سے پہلے کس خاتون نے بگل پھونکا

اسماعیل عمران۔اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر آج شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے) قومی شہری  رجسٹرد (این آر سی )کیخلاف خواتین کو  احتجاج کرتے ہوئے  ایک ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔جبکہ دلی کے شاہین باغ سے اٹھی  یہ تحریک ملک بیرون ملک میں اپنی پوری ہمت اور طاقت کے ساتھ دوڑتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ملک کے مختلف جگہوں پر سی اے اے کیخلاف ہو رہا احتجاج شاہین باغ جیسا نظارہ پیش کررہا ہے ۔ایسے میں لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا بھی احتجاج  اس کڑی کا بہت اہم حصہ بن چکا ہے۔پھر تو وہیں پر  یہ جاننا ضروری ہوجاتا ہیکہ وہ کونسی خاتون ہے جو اترپردیش  ( یوگی) حکومت کی ظالمانہ کاروائیوں سے بےخوف اور اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر  محض چار پانچ عورتوں کے ساتھ ملکر سی اے اے کیخلاف گھنٹہ گھر  پر 17 جنوری کو احتجاج شروع کردیا تھا،


جسمیں سب سے اہم رول 35 سالہ کوثر عمران  کا ہے جو اپنے تین بچوں اور ایک بھتیجے کے ساتھ گھنٹہ گھر دوپہر دو بجے پہنچ گئیں تھیں۔16جنوری کی رات کوثر عمران نے اپنے بچوں سے سی اے اے کیخلاف لکھے ہوئے بینر بنوائے ۔اگلی صبح کچھ جاننے والی عورتوں میں سے رخسانہ ضیاء ۔اور نصرین جاوید کو بھی ساتھ بلا لیا ۔اس طرح لگ بھگ 15خواتین اور بچوں  پر مشتمل  یہ احتجاج اپنی پوری بے سروسامانی کے ساتھ  کوثر عمران کی قیادت میں شروع ہوا ۔لکھنؤ کے تریاگنج علاقے کی رہائشی کوثر عمران نے نیوز 18 کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انھیں ملک بھر میں سی اے اے کیخلاف ہورہے احتجاج کو دیکھ کر یہ دکھ ہواکی  اپنے لکھنؤ میں ایسا احتجاج کیوں نہیں ہورہا ہے ۔اسی لیے انھوں نے بنا کسی خوف و ہراس اور خاص تیاری کے اپنے بچوں کے ساتھ 17جنوری کو گھنٹہ گھر پر آ بیٹھیں۔ اس احتجاج کو لیکر جس طرح سے ملک بھر میں مظاہرین پر مقدمہ درج ہوئے ہیں ویسے ہی یوگی حکومت گھنٹہ گھر پر  احتجاج کررہی خواتین پر تین الگ الگ مقدمہ درج کرچکی ہے ۔
سی اے اے کیخلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر احتجاج کے پہلے دن کی  (17جنوری )تصویر

پہلی ایف آئی آر میں مشہور شاعر منور رانا کی دونوں بیٹی سمیہ اور فوزیہ بھی نامزد ہیں انکے ساتھ پوجا شکلا۔شبیہ فاطمہ ۔رخسانہ ضیاء۔اور نصرین جاوید سمیت 25خواتین پر مقدمہ درج ہوا ہے ۔دوسرے مقدمہ  سرکاری کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کا ہوا جسمیں سمیہ، شبیہ فاطمہ ،اور رخسانہ ضیاء کو نامزد کیا گیا ہے تیسرا مقدمہ رہائی منچ کے کئی افسران پر قائم کیا گیا ۔جسمیں شعیب، راجیو یادو۔ عظمی ۔سمیت 25لوگوں کو نامزد کیا ہے ،ان سب ظالمانہ کاروائیوں کے باوجود آج بھی سی اے اے کیخلاف گھنٹہ گھر پر ہزاروں کی تعداد میں خواتین احتجاج کررہی ہیں اور طرح طرح کے نعروں کے ذریعے چل رہے احتجاج کو جان بخش رہی ہیں ۔
فوٹو:لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے کی مخالفت کے دوران یوم جمہوریہ کا جشن پورے جوش وخروش سے مناتے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں

جنکے دئے گئے نعروں میں سے کچھ کو یہاں پر نقل کررہا ہوں ۔(1) یہ دیش ہمارا آپ کا ،نہیں کسی کے باپ کا ،(2)گھنٹہ گھر سے اٹھی آواز نہیں چلے گا غنڈہ راج،(3) گاندھی کے واسطے امبیڈکر کے راستے،(4)دادا لڑے تھے گوروں سے ۔۔۔ہم لڑینگے چوروں سے ،(5)مرنا ہی مقدر  ہے تو پھر لڑکے مرینگے ،خاموشی سے مرجانا مناسب نہیں ہوگا،(6)یہ جنگ جیتنگے اب کی بار یہ اعلان ہمارا ہے،(7) گھنٹہ نے للکارا ہے کاغذ نہیں دیکھانا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad