تازہ ترین

پیر، 10 فروری، 2020

جس قوم کا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے وہ بکھر جاتی ہے،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دربھنگہ میں منعقدہ اجلاس سے  مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا خطاب 

دربھنگہ-10/فروری: (بی این ایس) جس قوم کا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے وہ بکھر جاتی ہے ہمیں ڈرنا نہیں ہے آزمائش کا مقابلہ کرنا ہے اور صبر سے کام لینا ہے ان خیالات کا اظہار فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری و ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دربھنگہ شہر کے عید گاہ اسماعیل گنج لہریا سرائے میں شہریت  ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف  منعقدہ اجلاس عام سے کیا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے  قران  کی روشنی میں کہاکہ خدا تعالی نے اپنی کتاب مقدس میں کہا ہے کہ آپ کو آزمایا جائے گا جو صبر سے کام لیں ان کے لیے خوشخبری ہے آپ نے حضور صلی اللہ کو مکہ میں پیش آئے تکالیف اور اذیتوں کا تذکرہ کیا اور کس طرح بعد میں وہاں کی زمین اسلام کے لیے ہموار ہوئی اس پر تفصیلی گفتگو کی- انہوں نے کہا کہ مسلمان ایسی آزمائشوں سے گزرے تو ان کے ایمان میں کمزوری نہیں آئے کیونکہ ہمارے نبی اس سے زیادہ تکالیف برداشت کی ہیں- انہوں نے کہا کہ سوالات آرہے ہیں کہ کیا ہم مذہب کے خانے میں وقتی طور پر اپنا مذہب بدل سکتے ہیں یہ حالات انتہائی صبر آزما ہے ہمیں اپنے دین و مذہب پر قائم رہنا ہے- ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے جس قوم کا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے وہ بکھر جاتی ہے - جب صحابہ کو ڈرایا گیا تو ان کا ایمان اور مضبوط ہوگیا اس لیے مسلمانوں کو حوصلہ پیدا کرنا ہوگا ہم اپنی جانوں کی قربانی دے سکتے ہیں لیکن ایمان سے دستبردار نہیں ہوسکتے ہمیں اپنے دلوں سے خوف کو نکالنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بردارن وطن سے تعلق کو استوار کرنا چاہیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بھی اس کی نظریں موجود ہیں- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظالموں کو سبق سکھانے کیلیے مظلوموں کا اتحاد قائم کیا جسے حلف الفضول کہا جاتا ہے- انہوں نے کہا کہ انسانی بھائی چارے کی برقراری کے لیے اپنے برادران وطن کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے- ہمارے بزرگوں نے جنگ آزادی ہندو مسلم اتحاد کے ساتھ لڑی ہے اور کامیاب ہوئے- اس وقت بھی اسی اتحاد کی ضرورت ہے- اس سے قبل مولانا ارشد رحمانی قاضی شریعت شہر دربھنگہ نے کہا کہ ظلم کے خلاف بولنا ہمارا ملی فریضہ ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس قانون کے خلاف اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک  حکومت اسے واپس نہ لے لے انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی امن و امان کے ساتھ ملک کی بقاء اور آئین کی سلامتی کے لیے جاری رہے گی-اجلاس کا آغاز معہدالطیبات کی طالبہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا نظم مولانا جاوید اختر قاسمی نے پڑھی-نظامت مولانا نجم الدین امام و خطیب مسجد بلال مہاراج گنج-  منتظمہ کمیٹی میں مولانا آفتاب غازی اور دیگر معزز افراد شامل تھے-  اجلاس میں مولانا مظفر احسن رحمانی (جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل دربھنگہ) مولانا ارشد فیضی (ترجمان ملی کونسل)،  صحافی نازش ہما قاسمی (سب ایڈیٹر ممبئی اردو نیوز) شاداب انظار ندوی- معروف معالج ڈاکٹر مظفرالاسلام (صدر شعبہ علاج بالتدبیر) طبیہ کالج پٹنہ، مولانا عفان قاسمی ( استاد دارالعلوم سبیل الفلاح جالے) پروفیسر شاکر خلیق، سابق اے ڈی ایم نیاز احمد، قاری عثمان، مفتی عبدالسلام اور فیاض احمد جالوی کے علاوہ  ہزاروں کی تعداد میں پردہ نشیں خواتین و  معزز شخصیات شریک تھیں-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad