تازہ ترین

بدھ، 27 مئی، 2020

شوال کے چھ روزے ، انعام الہی

بسم اللہ الرحمن الرحیم
                                       از: محمد طاسین ندوی 
ہم نے ماہ رمضان المبارک کے روح پرور،پر کیف فضا سے باہر نکل کر عید سعید کی خوشیاں منائیں، اللہ تعالی کے انعامات و اکرام سے لطف اٹھائیں  اور محظوظ ہوئے. اللہ کی شان کریمی اور رحیمی دیکھیں ابھی ماہ شوال المکرم کا آغاز ہی ہوا کہ  جناب احمد مجتبی  محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان ہوش مند سے یہ کہلوایا  جن حضرات مرد و خواتین نے ماہ رمضان مبارک کا مکمل روزہ رکھا اور پھر بعد عید شوال کے چھ روزے رکھا تو گویا کہ اس نے سال کا مکمل روزہ رکھاپورے سال روزہ رکھنے کا ثواب لکھا جائیگا.صحیح مسلم قارئین کرام!  ہم باری تعالی کی شفقت دیکھیں اور اپنی عاقبت درست کرنے کی فکر کریں  کیسی ہے وہ ذات بابرکات ،عالی صفات کے اپنے بندوں کو نوازنے اور مالا مال کرنے کے لئے اپنے فیضان وکرم کو عجیب عجیب انوکھے اور نرالے انداز میں   اپنے معزز بندوں کے لئے پیش کرتی ہے  . البتہ یاد رہے کہ  رمضان المبارک کے روزوں کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنا واجب نہيں بلکہ مستحب ہے  اورمسلمانوں کے لیے یہ عمل مشروع ہے کہ وہ شوال کے چھ روزے رکھے جس  پر   بڑا فضل اوربہت بڑا اجر و ثواب ہے

ہمارے ذہن میں ایک سوال پیدا ہوسکتا ہیکہ ماہ شوال کے چھ  روزے پےدرپے چھ دن رکھنا ہوگا  یا فاصلے سے رکھے جائیں گے  تو ملاحظہ کیجئے شوال کے چھ روزے  یکم شوال یعنی یوم عید  کو چھوڑ کر شوال کی دوسری تاریخ سے لے کر مہینہ کے آخر تک الگ الگ دنوں میں یا اکٹھے  یعنی لگاتار دونوں طرح رکھے جاسکتے ہیں لہذا ان روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے  البتہ اگر کوئی روزہ نہ رکھے تو اسے طعن و تشنیع تیر و تفنگ  کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیوں کہ یہ امرِمستحب ہے جسے رکھنے پر ثواب ہے اور نہ رکھنے پر کوئی مؤاخذہ نہیں ہے.الغرض ان چھ روزوں کے فوائد میں ایک یہ کہ رمضان مبارک کے روزوں میں جو کمی اور خلل واقع ہوا ہوگا اس کے ذریعے سے اس کی تلافی ممکن ہے کیوں کہ روزے دار سے کچھ نہ کچھ نقص و کمی سرزد ہوجاتی ہے 

اور فرمان نبوی ہیکہ انسان کے فرائض کی کمی روز قیامت انکے نوافل سے پوری کی جائیگی  چانچہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"ہمارا رب ‏جل جلالہ اپنے فرشتوں سے فرمائےگا اس حال میں  وہ زيادہ علم رکھنے والا ہے میرے بندے کی نمازوں کو دیکھو کہ اس نے پوری کی ہیں کہ اس میں کمی ہے  اگر  مکمل ہونگی تومکمل لکھی جائیں گی اوراگر اس میں کچھ کمی ہونگی  تواللہ تعالی فرمائے گا دیکھومیرے بندے کے نوافل ہیں اگر اس کے نوافل ہونگے تو اللہ تعالی فرمائے گا میرے بندے کے فرائض اس کے نوافل سے پورے کرو  پھر باقی اعمال بھی اسی طرح لیے جائيں گے  سنن ابوداود حدیث۷۳۳  بارگاہ الہی میں دعاگو ہوں کہ ہمیں بھی شوال کے چھ روزے رکھنے کی توفیق دے اور آسان فر مادے تاکہ جو خلل اور نقص ماہ مقدس رمضان کے روزے میں پیدا ہوا ہو اسکی تلافی ہوسکے ..انہ ھو القادر علی ذلک

1 تبصرہ:

Post Top Ad