تازہ ترین

پیر، 27 جولائی، 2020

یونیورسٹی سطح کے فائنل امتحانات رد کئے جائیں: شعبہ تعلیم ' جماعت اسلامی مہاراشٹر کا مطالبہ

ممبئی(یواین اے نیوز27جولائی2020)جماعت اسلامی مہاراشٹر ' شعبہ تعلیم کے سکریٹری  محمد اظہرالدین  نے یو جی سی کے ذریعہ یونیورسٹی سطح کے فائنل امتحانات ستمبر کے اواخر تک منعقد کرنے کے اعلان پر عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا عالمی وبا کے سائے میں امتحانات کا انعقاد مناسب نہیں ہے۔ اس کی بجائے مناسب یہ ہے کہ گذشتہ سیمیسٹر اور سال بھر کی کارکردگی کی بنیاد پر طلبہ کے نتائج کا اعلان کردیا جائے۔انہوں نے اس کی توضیح کرتے ہوئے کہا کہ "زندگی کا حق " ہندوستان کے ہر شہری اور ہر طالب علم کا بنیادی حق ہے۔ کورونا کے خطرات کے سائے میں امتحانات منعقد کرکے جینے کے اس بنیادی حق کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ "یکساں مواقع کا حق " بھی ہر طالب علم کا بنیادی حق ہے۔  آف لائن امتحانات منعقد ہونے کی صورت میں کئی طلباء کو جو اس وقت گھروں پر ہیں ' امتحان گاہ تک پہنچنے کے لئے  سفر کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ اگر امتحانات آن لائن منعقد ہوتے ہیں تو کئی طلباء کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے  نہ ہی پورے ملک میں انٹر نیٹ کی یکساں سہولیات مہیا ہے۔ گویا "یکساں مواقع کے بنیادی حق" کے تناظر میں بھی اس وقت امتحانات کا انعقاد مناسب محسوس نہیں ہوتا ۔ 

 سیکریٹری تعلیم نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سالوں سے سیمیسٹر سسٹم رائج ہونے کے بعد اب طالب علم کی کارکردگی کو ناپنے کا واحد پیمانہ فائنل امتحان نہیں ہے۔ چنانچہ گزشتہ سیمیسٹرس اور سالانہ کارکردگی کو بنیاد بناکر نتائج کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کورونا اور لاک  ڈاؤن انسانی تاریخ کا استثنائی واقعہ ہے۔ اس اسثنائی موقع سے ہمیں معمول کی پالیسی میں لچک اور گنجائش رکھنی چاہئے۔ 

ستمبر تک  امتحانات ملتوی ہونے کے نتیجے میں طلباء کا آئندہ تعلیمی سال بھی  متاثر ہوگا ۔ مزید اس التواء سے طلباء کو اگلے کورسیز میں ایڈمیشن اور کورس مکمل کرنے والے طلباء کو روزگار حاصل کرنے میں بھی دیری ہوگی۔ ایک اور اہم بات یہ بھی ہے کہ امتحانات موخر ہونے کے نتیجہ میں طلباء پر امتحان کا نفسیاتی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ زیادہ طویل عرصے تک تناؤ اور دباؤ کی یہ کییفیت مناسب نہیں۔ 

محمد اظہر الدین نے مزید کہا کہ امتحانات کا انعقاد چونکہ انتظامی معاملہ ہے اس لئے ریاستوں کو اس معاملے میں آزادی و خود مختاری ملنی چاہئے۔ اس وقت ملک کی 168 یونیورسٹیوں اور چھ ریاستوں نے اعلان کیاہے کہ موجودہ حالات کے تناظر میں وہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ امتحانات منعقد کراسکیں۔ اس لئے جماعت اسلامی مہاراشٹر شعبہ تعلیم کی اپیل ہے کہ ریاستوں کو اس بات کا اختیار دیا جائے کہ وہ اپنی سہولت اور حالات کے مطابق امتحانات یا نتائج سے متعلق فیصلہ لے سکیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad