تازہ ترین

اتوار، 2 اکتوبر، 2022

عید میلاد النّبیﷺ سوچنے کا مقام..

عید میلاد النّبیﷺ سوچنے کا مقام..


تحریر ✍️:  عبدالمطلب اعظمی ۔میلاد کے معنی عربی میں پیدائش کے ہوتے ہیں، اردو میں پیدائش کی خوشی منانے کو سالگرہ کہتے ہیں، انگلش میں برتھ ڈےاور ہندی میں جنم اسٹھمی کہتے ھیں۔
نبی (ﷺ) کی پیدائش کی تاریخ کیا تھی وہ اللہ ھی بہتر جانتا ھے۔ کیونکہ اس وقت کوئی بھی راوی (یعنی روایت لکھنے والا) موجود نہ تھا، اکثریت منکروں، مشرکوں اور فاسقوں کی تھی، جنکی بات قابل قبول نہیں کی جاسکتی۔


خود نبی (ﷺ) کے خاندان والوں کو یہ معلوم نہ تھا کہ جس بچّہ کی انکے گھر میں میلاد (پیدائش) ہوئی ھے وہ بچّہ نبی ھے۔


واضح ھوکہ میلاد (برتھ ڈے) انسان خود اپنی زندگی میں مناتا ھے لیکن پورے ذخیرہ حدیث میں کوئی ایک روایت بھی ایسی نھیں پائی جاتی کہ جس سے یہ ثابت ھوکہ نبی (ﷺ) نے اپنی سالگرہ منائی ھو۔
اور نہ تو کبھی صحابہ رضی اللہ عنھم، تابعین، تبع تابعین نے نبی (ﷺ) کی میلاد (سالگرہ) منائی ھو یا کیک وغیرہ کاٹا ھو۔


نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہےکہ:- مسلمانوں کی 2 عیدیں ہیں،
1۔ عیدالفطر اور  2۔ عیدالاضحیٰ
تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ یہ تیسری عید منانے والے کون سے مسلمان ہیں۔؟


مولویوں اور پیروں نے اپنے پیٹ کی خاطر یہ تیسری عیدمیلادالنّبی (ﷺ) کے نام سے گھڑ کر لوگوں کو دی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:یقینا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے, اور بہترین طریقہ محمد(ﷺ) کاطریقہ ہے,اور کاموں میں بدترین کام اس(اللہ اور اسکے رسول ص کی شریعت)میں نو ایجاد شدہ کام ہیں,اور ہر(ایسا)نو ایجاد شدہ کام بدعت ہے،اور ہر بدعت گمراہی اور ہرگمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔


حوالہ: (سنن نسائي كـتاب صلاة العيدين باب كيف الخطیة1578)
آج  عیدمیلادالنّبی (ﷺ) پر برتھ ڈے (عیسائی تہوار) کی طرح  منوں وزنی کیک کٹواتے اور کھاتے ہیں..
نام نہاد مسلمان، یہود ونصاریٰ اور ہندو سے متاثّر ھوکر کرسمس، جنم استمی، برتھ ڈے، سالگرہ کی طرح میلاد مناتے ہیں۔جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان ہے :"جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہوا."
(سنن ابو داود جلد٣ حدیث نمبر ٤٠٣۱)


ثابت ہوا کہ کوئی بھی ایسا کام جو جو ہمارے دین میں نہیں اُسے منانا دوسرے کے مذہب کی مشابہت ہے اور اُس شخص کا تعلق اسی یہود ونصاریٰ اور ہندو مذہب سے ہوا ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پہنچائے گے دین سے نہیں.


نبی (ﷺ) کی وفات کے وقت کم وبیش ایک لاکھ صحابہ رضی اللہ عنھم موجود تھے۔اور 12ربیع الاوّل نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا دن ھے ۔ اُس دن ھر صحابی غمگین اور افسردہ تھے، منکروں اور مشرکوں نے خوشیاں منائی تھیں۔-


اگر یوم پیدائش کاجشن منانا اللہ تعالی کے پسندیدہ دین سے ہوتا تواللہ کے رسول ﷺ اسے امت کے لئے ضرور بیان فرماتے ، یااپنی حیات مبارکہ میں اس طرح کے جشن منانا اللہ تعالی کے پسندیدہ دین سے ہوتا تو اللہ کے رسول ﷺ اسے امت کے لئے ضرور بیان فرماتے ، یااپنی حیات مبارکہ میں اس طرح کے جشن مناکر دکھلاتے ، یاکم از کم آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین آپ کی یوم پیدائش پر جشن میلاد ضرور مناتے ، لیکن جب عہد نبوی اور عہد صحابہ میں یہ سب کچھ نہیں ہوا تو یہ بات واضح ہوگئی کہ محفل میلاد کااسلام سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
"خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں،


اپنے ہاتھوں ہی سے سنّت کو قتل کردیتے ہیں."
عبدالمطلب اعظمی
صدر الھدایہ گروپ آف طویٰ
7052879038

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad