تازہ ترین

بدھ، 26 فروری، 2020

لدھیانہ شاہین باغ میں دہلی پولیس کے خلاف خواتین کا احتجاجی مظاہرہ، پتلہ نظر آتش

دنگائیوں کا ساتھ دے رہے پولیس افسران کوجیل بھجوائیں راشٹرپتی صاحب۔سمیہ خاتون کا بیان 
لدھیانہ/مستقیم(یواین اے نیوز26فروری2020) گزشتہ دو تین دن میں دہلی میں ہوئے شرمناک واقعات سے ملک بھر کی عوام میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے، آج یہاں لدھیانہ شاہین باغ کے پندرہویں دن بڑی تعداد میں خواتین نے دہلی پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کا پتلہ نظر آتش کیا، قابل ذکر ہیکہ آج پنجابی باغ ٹبہ روڑ سے مفتی عارف قاسمی جیسلمیری،حاجی اشعف، پرویز عالم حاجی مہتاب، محمد شکیل، محمد عباس، حیدر، حاجی طاہر کی رہنمائی میں بہنوں بیٹیوں کا ایک قافلہ بھی پہنچا، اس موقعہ پر مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام کی رکن سمیہ خاتون نے کہا کہ دہلی پولیس کے چہرے سے نقاب اترتا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے انہیں دنگا نہیں کہا جا سکتا یہ اہل اقتدار کی جانب سے اقلیتوں کے قتل عام کی ایک منظم سازش ہے۔

سمیہ نے کہا کہ بھارت کے راشٹر پتی صاحب کو چاہئے کہ وہ ایسے نازک وقت میں کاروائی کریں اور دہلی پولیس کے ان تمام افرسان و سپاہیوں پر کاروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر جیل بھجوائیں جو کہ دنگائیوں کا ساتھ دیتے نظر آ رہے ہیں، تاکہ امن قائم ہو اور دنگائیوں کو بھی احساس ہو جائے کہ قانون سے کوئی بط نہیں سکتا ہے، سمیہ نے کہا کہ دہلی میں درندگی کا ننگاناچ کھیلنے والے یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 1984میں سکھ بھائی بہنوں کا ناحق خون بہایا تھا،قابل ذکر ہیکہ آج لدھیانہ شاہین باغ میں دجلیت سنگھ بھولا، مولانا محمد مہندی حسن عینی دیوبند، گلستہ خاتون، راشیدہ خاتون، گردیال سہوتا، ہرجندر سنگھ، روندر سنگھ انقلابی۔ ڈاکٹر شفیق عالم، ناظم انصاری، نے بھی خطاب کیا، یاد رہے کہ لدھیانہ شاہین باغ میں روزانہ مظاہرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے پنجاب کے دیگر شہروں سے تمام مذاہب کے لوگ شرکت کر رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad