تازہ ترین

جمعہ، 27 مارچ، 2020

امریکہ میں کورونا کا قہر جاری۔چین سے زیادہ پائے گئے کورونا کے مریض،مچا کہرام۔

امریکہ(یواین اے نیوز 27مارچ2020) امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 82،404 ہوگئی ہے۔یہ تعداد امریکی وقت کے مطابق جمعرات کی شام چھ بجے تک کی ہے۔یہ اعداد و شمار جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سنٹر برائے سسٹم سائنس اینڈ انجینئرنگ نے جاری کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ، امریکہ نے مالا وائرس میں چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب سب سے زیادہ مریض امریکہ میں ہیں۔پانچ گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں ، پوری دنیا میں 10،000 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیویارک میں اب تک 37،802 واقعات ہوئے ہیں ، جس کے بعد یہ شہر کورونا وائرس کا مرکز بن گیا ہے۔ نیو جرسی میں 6،876 اور کیلیفورنیا میں 3،802 مقدمات درج تھے۔ آپ کو بتاتا چلوں کہ ، پوری دنیا میں کورونا وائرس کے 526،044 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ، جبکہ اس سے 23،709 اموات ہوچکی ہیں۔اب تک امریکہ میں 1178 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ نیو یارک میں 281 اور کنگ کاؤنٹی میں 100 افراد علاج کر کر ٹھیک ہو چکے ہیں۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق ،جمعرات کی شام 6 بجے تک چین میں 82،034 معاملات تھے۔

چونکہ امریکہ میں مہلک کورونا وائرس کے واقعات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سمیت متعدد ریاستوں کے لئے صحت عامہ سے متعلق بڑے تباہی سے بچنے کے لیے بڑے اعلان کیاہے ، جو اس عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے کے علاوہ ، صدر نے نیویارک ، کیلیفورنیا ، واشنگٹن ، آئیووا ، لوزیانا ، شمالی کیرولائنا ، ٹیکساس اور فلوریڈا کے لئے بڑے آفات سے متعلق اعلامیے کی منظوری دے دی ہے۔ حالیہ تاریخ میں غالبا یہ پہلا موقع ہے جب چھ سے زیادہ ریاستوں میں صحت عامہ سے متعلق بڑے آفات کے اعلامیہ کی منظوری دی گئی ہو۔ نیو یارک سٹی میں حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔ یہ شہر ملک میں کوویڈ ۔19 کا مرکز بن گیا ہے۔

امریکہ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس واشنگٹن سے سامنے آیا ہے۔ یہاں 2،588 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 130 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ نیویارک سٹی کو چیلنج سے نکالنے کے لئے اپنی طاقت کے تحت ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ صدر نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کوویڈ 19 پر پورے ملک میں وسیع پیمانے پر تحقیقات کر رہی ہے۔ 100 ملین سے زیادہ امریکی لاک ڈاؤن کی طرح کی صورتحال میں جی رہے ہیں جس کا ملکی معیشت پر تباہ کن اثر پڑ رہا ہے۔ امریکہ میں ، سینیٹ کے رہنماؤں اور وائٹ ہاؤس کے درمیان بدھ کے روز معیشت کو 2،000 بلین ڈالر کا محرک پیکج فراہم کرنے کے لئے ایک بل پر اتفاق کیا گیا۔

اس پیکیج کے ذریعے نقد براہ راست امریکیوں کے حوالے کیا جائے گا چھوٹے کاروباروں کو گرانٹ ملے گی اور اربوں ڈالر کا قرض بڑی کمپنیوں کو دستیاب ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی بے روزگاروں کے فوائد کو بھی بڑھایا جائے گا۔ادھر امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بیرون ملک امریکی فوج اور شہری دفاع کے کارکنوں کی سرگرمیوں پر 60 دن کی پابندی کا حکم دیا ہے۔ اس اقدام سے اگلے دو ماہ تک 90،000 امریکی سروس ممبروں کی تعیناتی یا دوبارہ ملازمت کو روکا جاسکے گا۔ پینٹاگون نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ، "یہ اقدام امریکی اہلکاروں اور ہماری عالمی طاقت کی آپریشنل تیاریوں کے تحفظ کے لئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد دینے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad