تازہ ترین

بدھ، 27 مئی، 2020

چینی حکومت نے اپنے باشندوں کو ہندوستان سے واپس بلانے کا حکم جاری کیا

نئی دہلی(یواین اے نیوز27مئی2020)چین نیکورونا وائرس کے باعث ہندوستان میں پھنسے اپنے شہریوں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملات میں تیزی سے اضافے کے علاوہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعات میں بھی اضافہ  ہوا ہے۔اطلاع کے مطابق چین نے نئی دہلی، کولکاتا اور ممبئی سے شنگھائی، گوانگژو، جینان، ژینگژو کیلئے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا ہے جن کا آغاز دو جون سے ہو گا۔پیر کوہندوستان میں چین کے سفارت خانے کی ویب سائٹ پر خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کیا گیا۔ چینی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مذکورہ فلائٹس میں اپنے ٹکٹ بک کروا سکتے ہیں۔ ہندوستانی ` وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ چینی شہریوں کی واپسی کے عمل میں چینی حکام سے تعاون کرے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے تک ہندوستان سے ۶۰؍ ہزار کے لگ بھگ غیر ملکی شہریوں کا انخلا ہو چکا ہے۔ہندوستان سے جن چینی شہریوں کا انخلا کیا جا رہا ہے ان میں تاجر، طلبہ اور سیاح شامل ہیں جو فلائٹ آپریشن بند ہونے سے یہاں پھنس کر رہ گئے تھے۔

 چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وطن واپس آنے کے خواہش مند افراد کو سفر کے اخراجات خود برداشت کرنے ہوں گے جبکہ کورونا کی علامات رکھنے والوں کو سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔وائرس کے پھیلنے کے بعد ہندوستان نے  بھی فروری میں چین کے شہر ووہان  سے اپنے ۷۰۰؍ شہریوں کو واپس  بلایا تھا۔ کورونا میں مسلسل اضافے کے  سبب ہندوستان ۱۰؍  سب  سے زیادہ متاثر ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔اس دوران ہندوستان اور چین کے درمیان گزشتہ دنوں سرحدی حد بندی کے دیرینہ تنازع نے پھر سر اُٹھا لیا تھا۔ سکم اور لداخ میں دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد پر دونوں کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کئی جوان زخمی ہو گئے تھے۔

  واضح رہے کہ  ہندوستان  اور چین  کے درمیان ۱۹۶۲ء میں سرحدی تنازع پر جنگ بھی ہو چکی ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان سرحد ۳۵؍ سو کلو میٹر طویل ہے۔ لیکن بہت سے علاقوں کی سرحدی حد بندی کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔ ہندوستانی فوج کے سربراہ  جنرل منوج موکنڈ نراوا نے بھی گزشتہ دنوں چین سے ملحقہ سرحدی علاقوں کا دورہ کیا تھا۔  حکومت ہند  کا یہ الزام ہے کہ چینی فوج نے ہندوستان کی ریاست کشمیر کے علاقے لداخ(جو اب خود ایک ریاست ہے) میں سرحدی خلاف ورزی کی ہے۔  البتہ چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad