تازہ ترین

بدھ، 27 مئی، 2020

متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہند القاسمی نے وزیر اعظم مودی کے بھیجے ہوئے تحفہ کو قبول کرنے سے کیا انکار،کہا مسلمانوں پر جس دن ظلم و ستم رک جائے گا اس دن میرے لئیے ہوگی عید۔

نئی دہلی(یواین اے نیوز27مئی2020)اب اسلامو فوبیا کے خلاف بڑی بڑی شخصیات میدان میں آچکی ہیں کورونا کی وجہ سے مزدوروں کا پلاین نہیں روک سکی ہے مودی سرکار۔وہیں پوری دنیا میں ہوائی سفر نہیں ہورہا ہے،جو جہاں ہے وہ وہیں اپنے گھروں میں بند ہے ، لوگوں کے پاس وقت ہے جس میں وہ بہت کچھ چیزیں ایسی ہیں جو پہلے نہیں ہوسکتی تھیں ، شاید یہی وجہ ہے کہ پہلی بار اسلامو فوبیا کے لئے عرب ممالک سے سخت ناراضگی اور ردعمل سامنے آیا ہے۔گذشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عمران خان نے پوری دنیا کو اسلامو فوبیا کے بارے میں ایک بہت ہی سخت دلیل دی تھی اور یورپ اور دیگر ممالک سے کہا تھا کہ وہ اس کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔

کورونا کے زمانے میں متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہند القاسمی نے کچھ ٹویٹس کی ہیں جن پر انہوں نے بہت سارے ٹویٹس میں غصے کا اظہار کیا ہے۔اور اپنا ٹویٹ وزیر اعظم ہند کو بھی ٹیگ کیا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ ان پر پر ٹوٹ پڑے ، بڑھتی ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے ، بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اپنی ٹویٹ کو عرب خواتین کی توہین کرتے ہوئے گھٹیا کہا،وزیر اعظم مودی نے ہندو مسلم اتحاد کے بارے میں بھی بات کی ، اسی طرح عمان میں ہندوستانی سفیر نے ٹویٹر پر ہندوستان اور عرب کو ایک بیان جاری کیا اس رشتے کی یاد دلاتے ہوئے نفرت پھیلانے سے بچنے کے لئے کہا ، ان سب کے باوجود ، ملک میں نفرت کو فروغ دینے والوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ہندوستان کے وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہند القاسمی کے غصے کو دور کرنے کے لئے قیمتی تحائف بھیجے تھے،جسے متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہند القاسمی نے قبول کرنے سے انکار کردیا ہے،شہزادی ہند القاسمی نے کہا کہ میری اس کے لئے سب سے بڑا تحفہ،کشمیر اور ہندوستان کے مسلمانوں پر ظلم کی کالی رات کا خاتمہ ہوگا ، تاکہ ہندوستان میں مسلمان مساوی ہوسکیں،کشمیر سے لاک ڈاؤن ختم کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اس دن میری عید پوری ہوگی،یہ میرے لئے سب سے بڑا تحفہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق ، متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہندالقاسمی نے کہا کہ ہم میں نفرت کرنے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ،انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی 27 فیصد آبادی ہندوستانی ہے،اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز لوگوں کی آمد کو روکا جاسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ گاندھی کے ملک میں کوئی نفرت نہیں ہونی چاہئے اور یہ بھی کہا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف بات ہونی چاہئے اور آواز اٹھانی چاہئے۔آپ کو بتادوں کہ ہوائی سفر لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہے ، لہذا کسی کو بھی متحدہ عرب امارات کی شہزادی ہند القاسمی کو گمراہ کرنے کا موقع نہیں ملا،ورنہ یہ ہوتا کہ کسی نام نہاد مسلمان کو بھیج دیا جاتا اور پھر یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی کی ہندوستانی مسلمان بہت سکون سے ہیں۔

چاہے وہ بابری مسجد کی شہادت ہوگجرات کے فسادات ہوں یا بابری مسجد کا فیصلہ،عمران خان کے کشمیر سے متعلق بحث کے بعد بھی ، ہندوستان کے عوام سرکاری خرچ پر جنیوا گئے تھے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کشمیر میں امن و وامان ہے،کسی کو کوئی پریشانی نہیں ، بی بی سی ، سی این این ، ٹی آر ٹی ، پارس ، آر ٹی ، الجزیرہ وغیرہ میں جو خبریں آرہی ہیں ، وہ من گھڑت ہیں ، بے بنیاد ہیں ، ہوائی سفر بند ہے ورنہ متحدہ عرب امارات میں ایک سرکاری مولاناؤں کا وفد  شہزادی کے یہاں پہنچ چکا ہوتا اور انہیں یہ سب کہہ چکاہوتاکہ ہندوستان میں امن و امان ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad