تازہ ترین

منگل، 20 ستمبر، 2022

کانگریس صدر کے عہدے کی دوڑ میں ششی تھرور کے بعد اشوک گہلوت کا نام بھی شامل

کانگریس صدر کے عہدے کی دوڑ میں ششی تھرور کے بعد  اشوک گہلوت کا نام بھی شامل 

 نئی دہلی. اسماعیل عمران۔(یو این اے نیوز 20ستمبر 2022) کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے جا رہے ہیں۔  ششی تھرور کو پیر کو سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد الیکشن لڑنے کا گرین سگنل مل گیا ہے۔  ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتے ہیں۔  بتایا جا رہا ہے کہ اس کے لیے  26 سے 28 ستمبر تک اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔  تاہم گہلوت کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ کانگریس صدر کے انتخاب میں حصہ لینے کے بارے میں سوچنے کے بجائے وہ راہول گاندھی کو ایسا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  گہلوت سونیا اور راہول گاندھی کے وفادار سپاہی ہیں۔
 

 رپورٹ کے مطابق سونیا گاندھی نے ششی تھرور کو کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کی منظوری دے دی ہے۔  ذرائع کی مانیں تو سونیا گاندھی نے کہا اگر ششی تھرور  چاہیں تو الیکشن لڑ سکتی ہیں اور جو لڑنا چاہے وہ بھی لڑ سکتا ہے۔


 کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے پیر کو پارٹی صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور اُنہیں صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کی خواہش سے آگاہ کیا، جس پر سونیا نے کہا کہ پارٹی کے لیے بہتر ہوگا کی  اس الیکشن میں ایک سے زیادہ امیدوار ہوں ۔ کئی نیوز پورٹل رپورٹ کے مطابق یہ  بھی بتایا کہ میٹنگ کے دوران سونیا گاندھی نے اس خیال کو بھی مسترد کر دیا کہ اس الیکشن میں پارٹی کی طرف سے کوئی ’’آفیشل امیدوار‘‘ ہوگا۔  دوسری طرف تھرور کی سونیا سے ملاقات کے پس منظر میں کانگریس نے کہا کہ کوئی بھی شخص الیکشن لڑنے کے لیے آزاد ہے اور پارٹی قیادت کا یہ مستقل موقف رہا ہے اور الیکشن لڑنے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
 

 لوک سبھا کے رکن تھرور نے سونیا گاندھی سے ایسے وقت  ملاقات کی ہے جب انہوں نے حال ہی میں اشارہ دیا تھا کہ وہ اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتے ہیں۔  ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا کے رکن تھرور نے سونیا گاندھی سے ان کی  رہائش گاہ 10جن پتھ  پر ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

 

 ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تھرور کے اپنے جذبات کے اظہار کے بعد سونیا گاندھی نے کہا کہ ایک سے زیادہ امیدواروں کا مقابلہ کرنا پارٹی کے لیے بہتر ہے اور ان کا کردار اس الیکشن میں غیر جانبدار رہے گا۔  توقع ہے کہ تھرور سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد جلد ہی الیکشن لڑنے کی اپنی رضامندی کا اعلان کریں گے۔

 کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ جو بھی الیکشن لڑنا چاہتا ہے وہ آزاد اور اسکا استقبال ہے  یہی کانگریس صدر اور راہل گاندھی کا مستقل موقف رہا ہے۔  یہ ایک کھلا، جمہوری اور شفاف عمل ہے۔  الیکشن لڑنے کے لیے کسی کو کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔


 تھرور نے پیر کو آن لائن پٹیشن کی پیروی کی جس میں "پارٹی کے نوجوان ممبران نے اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے" اور کہا کہ صدر کے عہدے کے لیے ہر امیدوار کو یہ عہد لینا چاہیے کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو وہ 'ادے پور نوسنکلپ' کو پوری طرح نافذ کرینگے۔

 

 تھرور نے ٹویٹر پر پٹیشن شیئر کی اور کہا کہ اس پر اب تک 650 سے زیادہ لوگوں نے دستخط کیے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ میں اس پٹیشن کا خیرمقدم کرتا ہوں جو کانگریس کے نوجوان ممبران کے ایک گروپ کی طرف سے گردش کر رہی ہے۔  اس میں پارٹی کے  اندر تعمیری اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پر اب تک 650 سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں۔  میں اس کی وکالت کرتے ہوئے خوش ہوں۔

 

 اس آن لائن پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے رکن کی حیثیت سے ہماری یی خواہش ہے کہ پارٹی کو اس طرح مضبوط کیا جائے کہ اس میں ہمارے راشٹر کی امیدوں اور امنگوں کی جھلک ملے ۔  اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم کانگریس صدر کے انتخاب کے لیے لڑنے والے ہر امیدوار سے یہ عہد کرنے کی اپیل کرتے ہیں کہ وہ پارٹی کے تمام ممبران کو بلاک کمیٹی سے لے کر کانگریس ورکنگ کمیٹی تک پارٹی کے سبھی ممبران کو وہاں ساتھ لیکر چلیں گے  اور عہدہ سنبھالنے کے بعد 100 دن کے اندر ، ادے پور نئی قرارداد کو مکمل طور پر نافذ کریگا۔

 
 کانگریس نے گزشتہ مئی میں ادے پور میں منعقدہ چنتن شیویر کے بعد 'ادے پور نوسنکلپ' جاری کیا تھا، جس میں پارٹی کی تنظیم میں کئی اصلاحات کی تجویز دی گئی تھی۔  ان میں 'ایک شخص، ایک عہدہ' اور 'ایک خاندان، ایک ٹکٹ' کی دفعات نمایاں ہیں۔

 

 کانگریس صدر کے انتخاب کا نوٹیفکیشن 22 ستمبر کو جاری کیا جائے گا اور پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل 24 سے 30 ستمبر تک جاری رہے گا۔  کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 8 اکتوبر ہے۔  1 سے زائد امیدواروں کی صورت میں پولنگ 17 اکتوبر کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 19 اکتوبر کو کیا جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad