تازہ ترین

منگل، 16 اپریل، 2024

سول سرویسیز کے نتائج اور مسلمان

سول سرویسیز کے نتائج اور مسلمان

ذاکر حسین بانی :الفلاح فاؤنڈیشن(بلڈ ڈونیٹ گروپ) 


وطن عزیز میں بے پناہ اہمیت کا حامل مقابلہ جاتی امتحان یو پی ایس سی کے نتائج سامنے آئے ہیں۔گزشتہ سالوں کے مقابلے امسال مسلم امیدواروں کی کامیابی کے فیصد میں اضافے نے ملک کے مسلمانوں کی تعلیم کیلئے فکر مندی کی آغوش میں رہنے والوں کیلئے خوشی کا تحفہ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کامیاب امیدواروں میں مسلم امیدواروں کی کامیابی کا تناسب تقریباً 5 فیصد رہا ہے۔


گذشتہ سال 2022 کے مقابلے اس مرتبہ مسلم امیدواروں کا مظاہرہ بہتر رہا ہے جبکہ گزشتہ برس صرف 33 مسلم امیدوار اس اعلیٰ امتحان میں کامیاب ہوسکے تھے۔اس مرتبہ ایک مسلم لڑکی نوشین نے نویں رینک حاصل کر مسلم طلباء بالخصوص مسلم طالبات کیلئے امید کی ایک راہ دکھائی ہے۔ 


اس طرح ٹاپ 10 میں صرف ایک مسلم امیدوار شامل ہے۔اس پر بھی قوم کے لوگوں کو غورو فکر کرنا ہوگا۔ اس بار یو پی ایس سی سول سروسیز کی میرٹ لسٹ 2023 جاری ہونے کے بعد فوراً سوشل میڈیا و ذرائع ابلاغ کے دیگر پلیٹ فارمز پر نتائج کو لیکر خبریں گردش کرنے لگیں۔مقابلہ جاتی امتحان میں نویں رینک حاصل کرنے والی  نوشین مسلمانوں کے جشن کی وجہ بنیں۔نوشین کے علاوہ 5 مسلم امیدواروں نے ٹاپ 100 کی فہرست میں مختلف رینک اور پوزیشن حاصل کئے ہیں ۔آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف ایس، آئی آر ایس اور دیگر سول سروسیز کے عہدوں کے لئے جملہ 1016 امیدواروں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے ان کے تقرر کی سفارش کی گئی ہے۔


جملہ 1016 امیدواروں میں سے مجموعی طور پر 347 جنرل زمرہ سے،303 او بی سی سے، 165 درج فہرست ذاتوں سے،115 معاشی کمزور طبقات سے ،86 درج فہرست قبائل کے زمرے سے منتخب ہوئے ہیں۔ کامیاب امیدواروں میں 50 مسلمان ہیں۔ کامیاب مسلم امیدواروں میں 16 مسلم طالبات شامل ہیں۔مجموی نتائج میں آدتیہ شریواستو نے پہلی رینک حاصل کی ہے، انیمیشن پردھان نے دوسری رینک حاصل کی ہے، ڈی اننیا ریڈی نے تیسری، سدھارتھ رام کمار نے چوتھی جبکہ روحانی نے پانچویں رینک حاصل کی ہے۔سول  سروسیز 2022 کی ٹاپ 100 فہرست میں 05 مسلمانوں نے جگہ بنائی ہے۔ہر سال کی طرح اس بار بھی مسلم امیدواروں کی کامیابی پر قوم کے لوگ جشن منانے میں مصروف ہیں۔


 لیکن اس جشن کے شور میں کچھ سوال جو کہیں اس شور میں دب جا رہے ہیں۔ ہر سال یو پی ایس سی میں مسلم امیدواروں کی کامیابی پر پوری قوم جشن مناتی ہے۔ لیکن جن مسلم طلباء کی کامیابی پرقوم سراپا جشن ہوتی ہے،وہ طلباء ایک بڑے عہدے پر فائز ہوکر قوم کیلئے کیا کرتے ہیں؟ اس پر گفتگو ضروری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad