تازہ ترین

جمعرات، 6 جون، 2024

ملک سے کسی حد تک اب ہندو مسلم سیاسی نفرتیں کم ہو جائے گی

ملک سے کسی حد تک اب ہندو مسلم سیاسی نفرتیں کم ہو جائے گی 

مین پوری ۔حافظ محمد ذاکر :اس وقت ملک کا مرکز ی اقتدار ایک بار پھر این ڈی اے کی طرف جاتا دکھ رہا ہے،،،یعنی این ،ڈ ی ،اے کی حکومت بن رہی ہے اور خاص طور پر صوبہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کماراور  اندھر پردیش کے چندرابابو نائیڈو اس کی خاص وجہ ہیں ،،،،،،

چندربابو نائیڈو اور نتیش کمار کو مطلوبہ وزارتیں ملیں گی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر مکمل طور پر  کنٹرول رہےگا ۔یعنی رسوخ کم ہو جائے گا۔


 اور اب نہ تو غنڈہ گردی ہوگی نہ آمریت اور نہ ہی ملک کی پارلیمنٹ میں مطلوبہ بل من مانے طریقہ سے بھاجپا پاس کر وا سکے گی،


 مزید معلومات کے لیے بتادیں کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوئے تھے۔ چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی کو مکمل اکثریت ملی ہے اور آندھرا پردیش کے اس اسمبلی الیکشن میں چندرا بابو نائیڈو نے اپنے انتخابی منشور میں مسلمانوں کو خصوصی 4% فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا ہے اور وہ اسے پائے تکمیل تک بھی پہنچا ئیں گے، کیونکہ آندھرا پردیش کے مسلمانو نی یکطرفہ طور پر چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی کو ووٹ کیا ہے،،

 دوسری طرف بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار ہیں جو سوشلسٹ نظریہ کے حامل ہیں، یہ الگ بات ہے کہ وہ بار بار سیاسی کروٹیں بدلتے رہتے ہیں، لیکن موصوف وہ شخص ہیں جو نفرت بھری سیاست سے دور رہتے ہیں وہ صاف ستھری شبیہ کے مالک ہیں اور ان کی 18-19 برسوں کی بہار میں حکمرانی کے درمیان ہندو مسلم نفرتي سیاست کو پنپنے نہی دیا،


حلانکہ نتیش بابو کئ مرتبہ سیاسی کروٹیں بدل چکے ہیں،یہانتک کہ ہندی مسلم نفرتی سیاست کے لئے مشہور زمانہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت حاصل کرکے وہ اقتدار بھی چلا رہے ہیں،


اس کے با وجود وہ اپنی ریاست میں ہندو مسلم نفرت کو پنپنے نہی دیتے،اور نہ ہی نفرت انگیز نظریہ کو کبھی پنپنے دیا، اس لیے اب ملک میں آمریت اور غنڈہ گردی کا کوئی لائسنس کام نہیں  کرہے گا،،،


 تیسری بات یہ ہے کہ پچھلے 10 سالوں کے مقابلے اس مرتبہ اپوزیشن بہت مضبوط ہوا، ملائم سنگھ یادو کا بیٹا اکھلیش یادو بھی مضبوط سیاسی اپوزیشن نتابنکر ابھرا ہے،،جس نے اتر پردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ کے گھمنڈ کو چکنا چور کر دیا،اکھلیش یادو اپنے والد آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، ہر محاذ پر بی جے پی کا مقابلہ کریں گے، ذات اور دھرم کے نام پرسیاست کرنے والوں کو اتحاد کا آئینہ دکھاتےرہیں گے،،،،


 چوتھی بات اس بار یہ سیاسی لفظو  کی گندگی پوری طرح ختم ہو جائے گی، یہ مودی کی گارنٹی ہے، مودی ہے تو ممکن ہے ،ایسے بے معنی لفظوں سے چھٹکارا حاصل ہو جائےگا،،،


اب کہنا پڑے گا کہ یہ این ڈی اے کی گارنٹی ہے، نفرت کی سیاست کسی حد تک کم ہو جائیگی۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad