تازہ ترین

جمعرات، 27 فروری، 2020

تعزیتی نشست مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب

نئی دہلی،رپورٹ،محمد غالب فلاحی(یو این اے نیوز27فروری 2020)آج اسلامی اکیڈمی میں  مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب علاؤالدین پٹی اعظم گڑھ کے انتقال پر تعزیتی نشست رکھی گئی جس میں مقرر خصوصی مولانا عبد السلام اصلاحی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا اخلاقی اعتبار سے اعلیٰ معیار پر فائز تھے آپ بڑے زمین دار ہونے کے باوجود بھی بالکل سادہ مزاج کے مالک تھے آپ ذمہ داریاں بحسن خوبی انجام دیتے تھے آپ امین احسن اصلاحی صاحب کو بہت پسند کرتے تھے آپ نے کئی کتابوں کے ترجمے کئے وغیرہ ان کے علاوہ مولانا سرفراز بزمی فلاحی نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا کی علمی صلاحیتوں کو روشناس کرایا مولانا بچوں کو کمرے میں بلا کر چائے پلاتے تھے عبد الحق فلاحی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا تفسیر اور عربی ادب بہت بہترین پڑھاتے تھے جو آج بھی ذہنوں میں تازہ ہے مولانا شمشاد فلاحی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کافی دور اندیش تھے مزید مولانا کو تربیت کرنے میں بہت مہارت تھی جس کو ایک بار سمجھا دیتے اسے سمجھ میں آ جاتا اور محمد غالب فلاحی نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  مولانا جب علاؤالدین پٹی سے بلریاگنج کے راستے سے گزرتے تو سر جھکا کر پیدل جاتے۔

 اگر کوئی موٹر سائیکل والا جاتا اور روک کر مولانا کو بیٹھنے کے لئے کہتا تو مولانا جلدی نہیں بیٹھتے مولانا 90 سال کی عمر میں بھی کئی کلومیٹر کا پیدل سفر کرتے تھے میرا تعلق ہنگائی پور سے ہے بچپن میں ہم لوگ جب مولانا سے راستہ میں ملتے تو کہتے کہ یہ مولانا جنتی ہیں اس کی وجہ ہنگائی پور راستہ میں پل کے نیچے ایک کتا بیمار تھا جس کو مولانا نے مہینے بھر خفیہ طور پر اپنی ٹفن کا کھانا کھلایا مولانا راستہ سے گزرتے کبھی کبھی بارش ہوتی تو میرے گھر رک جاتے تو ان سے علمی گفتگو ہوتی اور ساتھ میں چائے بھی پیتے پھر میں مولانا کو ان کے گھر چھوڑتا مولانا انعام فلاحی صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مولانا جیسا استاد ملنا مشکل ہے مولانا بہترین صلاحیتوں کے مالک تھے ۔

اخیر میں اکیڈمی کے چئیرمین جناب ڈاکٹر حسن رضا صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب ایمرجنسی لگی تو جامعہ الفلاح جانا ہوا اور مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب سے استفادہ کا موقع ملا مولانا دوسروں کی زندگی بدلنے والی شخصیت کے مالک تھے قرآن سے دلچسپی کی ایک بڑی وجہ مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب ہیں مولانا اپنی شخصیت میں بالکل کھرے کھوٹے تھے مولانا ذمہ داری کے معاملے میں بہت احتیاط برتتے تھے جب مولانا کو چندہ کرنے کے دوران کوئی تحفہ ملتا تو مولانا ادارے کو دے دیتے مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب اور مولانا ابو اللیث اصلاحی صاحب میں کافی مشابہت تھی مولانا کو کتابوں سے بہت محبت تھی اور انیس ندوی صاحب ڈائریکٹر اسلامی اکیڈمی نےنظامت کے فرائض کو انجام دیا اور مولانا عبدالحسیب اصلاحی صاحب کی مغفرت کے لیے دعائیں کی گئیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad