تازہ ترین

جمعہ، 29 مئی، 2020

نو سالہ تبارک کے جذبے کو سلام، والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر 900 کلو میٹر کی مسافت طے کر پہنچا ارریہ

ارریہ(یواین اے نیوز29مئی2020)آج بھی اچھےبیٹوں کی معاشرے میں کمی نہیں ہے۔برے وقت میں ہی بچوں کی پہچان ہوتی ہے۔کھیلنے کودنے کی عمر میں اس بچے نے وہ کردکھایا جو بڑے بڑے سوچ بھی نہیں سکتے،ایسے ہونہار بیٹے کو یواین اے نیوز کی پوری ٹیم کی طرف سے ہم انکے جذبے اور شوق کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےایک جانب جہاں عام مزدور دوسری ریاستوں سے جوق در جوق پیدل، سائیکل، موٹر سائیکل و دیگر سواریوں سے اپنے گھروں کی جانب لوٹ رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب اس سفر میں کچھ ایسے باہمت اور اِرادوں والے مضبوط بچوں کے واقعات بھی سننے اور دیکھنے میں آرہے ہیں جسے سن کر لوگ حیرت زدہ ہیں۔گزشتہ دنوں ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کی جیوتی نے اپنے بیمار والد کو سائیکل پر بیٹھا کر دہلی سے دربھنگہ تک کا سفر کیا تھا جس کی گونج پوری دنیا میں سنی گئی یہاں تک کہ امریکہ کے صدر کی بیٹی نے بھی اسکی تعریف کی تھی اور لوگوں نے اس کے حوصلے کو سلام کیا۔

ایسا ہی ایک اور ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک 9 سالہ معصوم بچہ نیشنل ہائی وے پر اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لے جا رہا ہے۔ اس بچے کا نام تبارک ولد اسرافیل ہے اور یہ وارنسی سے ارریہ تک اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لایا ہے۔اس بچے کی ہمت اور حوصلہ کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے کہ وہ 900 کلو میٹر مسافت طے کر کے ایک آنکھ سے معذور والدہ اور ایک پاؤں سے معذور والد کو صحیح و سلامت اپنے گھر لے آیا۔تبارک کا یہ کارنامہ کوئی فلمی کہانی نہیں بلکہ یہ ایک حقیقت ہے۔جب اسکی خبر علاقے والوں میں پہنچی تو لوگ جوق در جوق اس بچے سے ملنے آنے لگے،وہیں اس علاقے کے ایم ایل اے ایم ایل اے شاہنواز عالم نے منگل کے روز انکے گھر پہنچ کر اس بچے کی ہمت کو سلامی دی اور پانچ ہزار روپے بطور انعام دے کر اس کا حوصلہ بڑھایا۔ 

تبارک کے والد روزی روٹی کی تلاش میں وارنسی کے ماربل کی دوکان میں ٹھیلہ چلانے کا کام کرتے تھے، کچھ وقت قبل کام کے دوران تبارک کے والد کے پیر پر ماربل گر گیا تھا جس سے وہ ایک پاؤں سے معذور ہو گئے،زخمی والد کو دیکھنے کے لیے تبارک اپنی والدہ کے ساتھ وارنسی گیا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہیں پھنس گیا۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا سامان ختم ہوگیا، والد کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے جو لاک ڈاؤن کے دوران وارنسی میں رہ سکیں، جب کوئی سواری نہیں ملی تو تبارک نے اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لے جانے کا فیصلہ کیا اور 9 دن میں 900 کلومیٹر کی دوری طے کرتے ہوئے گھر پہنچ گیا۔اس بابت تبارک نے بتایا کہ سفر میں کئی جگہوں پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ کئی لوگوں نے ان کی مدد بھی کی۔وہیں سماجی کارکن شاہ نواز بدر قاسمی کو جب اس خبر کی اطلاع ملی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے انکے والدین کو یہ پیغام بھیج دیا ہے کہ اس معصوم بچے کی فیملی اگر اس بات کیلے راضی  ہوجاے تو ہم اس ہونہار کی مکمل تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کیلے الحمدللہ تیار ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad