تازہ ترین

پیر، 22 اپریل، 2024

یہ انتخاب ملک کے آئین کو بچانے کا ہے : اے ایچ ہاشمی

یہ انتخاب ملک کے آئین کو بچانے کا ہے : اے ایچ ہاشمی
مین پوری (حافظ محمد ذاکر)
لوک سبھا عام انتخابات 2024 کی تیاریاں پورے ملک میں زور شور کے ساتھ چل رہی ہیں تمام پارٹیاں اپنی پوری سیاسی طاقت اپنی جیت حاصل کرنے میں لگائی ہوئی ہیں ہمارے ضلع مین پوری میں بھی بھارتی جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان میں سخت مقابلے کے اثار نظر ارہے ہیں ایک طرف سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی زوجہ محترمہ ڈمپل یادو جو سماجوادی پارٹی  کی طرف سے امیدوار ہیں۔ دوسری طرف جے ویر سنگھ جو بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں۔


 اسی ضمن میں اج ہمارے نمائندے نے مین پوری کے معروف مسلم سیاستدان سیاست پر اپنی پکڑ مضبوط رکھنے والے سیاست کے ہر چال ہر فریب کو سمجھنے والے اے ایچ ہاشمی سے ہمارے نمائندے نے گفتگو کی ہاشمی صاحب نے کہا کہ یہ چناؤ ملک کی تقدیر کو بدلنے والا ہوگا ،اگر ہندوستانی عوام نے سوجھ بوجھ سے کام نہ لیا صرف جذباتی باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر ووٹ کیا ہندو مسلم کو مدنظر رکھ کر اگر ووٹ کیا تو ائندہ انے والا جو وقت ہے وہ نہایت ہی دلت سماج مسلم سماج اور دبے کچلے لوگوں کے لیے کسانوں کے لیے دکھ بھرا ہوگا، کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی ائین کو بدلنا چاہتی ہے ،وہ نہیں چاہتی کہ جس ملک کے  جاں نثاروں نے مل کر بھیم راؤ امبیڈ  کر نے جو ائیں مرتب کیا ہے ۔اس کو بدلنے کی کوشش و سازشیں اندر خانہ چل رہی ہیں۔


اقتدار میں بیٹھی اقتدار کے  بھوکے لوگ ہمارے آئین کو ہٹا کر ،اپنی سو چ یعنی منو وادی سو چ کو تھوپنا چاہتے ہیں،


 اگر لوگوں نے اس چناؤ میں بھی ہندو مسلم کو مدنظر رکھ کر اگر ووٹ کیا تو یقینا ائندہ انے والی سالوں میں خطرہ ہی خطرہ ہوگا ائین کے لیے بھی کسانوں کے لیے بھی دلت سماج کے لیے بھی اور مسلمانوں کے لیے بھی اسی لیے انہوں نے پرزور اپیل کی کہ سماجوادی پارٹی کو یا  گٹھبندھن جس میں کانگرس سماجوادی پارٹی وہ دیگر پارٹیاں شریک ہیں جو سیکولر مزاج رکھتی ہیں سیکولر مزاج رکھنے والے کو ہی ووٹ کیا جائے تاکہ ہمارا ملک جمہوری تقاضوں کو پورا کرتا رہے۔


اج ملک کے اقتدار پر وہ لوگ قابض ہیں جن کے سیاسی اجداد نے جنگ ازادی میں حصہ نہیں لیا تھا جو انگریزوں کے دوست ہوا کرتے تھے اج وہ اس ملک کے وزیر بنے بیٹھے ہیں اج کی اقتدار میں بیٹھے لوگ انگریزوں کے پالیسی کو اختیار کیے ہوئے ہیں انگریز علماء کرام کو ازادی کے موقع پر صعوبتیں دیا کرتا تھا ان کو قتل کیا کرتا تھا اور اج ان کی یہ سیاسی اولادیں مدارسوں کے اوپر نشانہ سادے ہوئے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ مدارس سے پڑھنے والے بچے یہ ملک کے اپنے وطن کے اپنی مٹی کے وفادار ہوتے ہیں ۔


ان کے اجداد نے اس ملک کی خاطر اپنی جانوں کو قربان کیا ہے سرحد کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کو قربان کیا ہے۔


جس طرح انگریز علماء کرام سے ڈرا کرتے تھے اج بھی انگریزوں کی پالیسی پر چلنے والی پارٹی یعنی بھاجپا بھارتی جنتہ پارٹی مدارسوں کو نشانہ بنا رہی ہے یہ پالیسی انگریزوں کی پالیسی ہے انگریزوں کو ہمیشہ علماء کرام دینی مدارس کے طلبہ کھٹکتے رہے ہیں اج بھی کچھ لوگوں کی نگاہوں میں کچھ سیاسی پارٹی کی نگاہوں میں یہ مدرسے کے طلبہ علماء کرام کھٹک رہے ہیں،،،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad