تازہ ترین

جمعہ، 8 مئی، 2020

جامعہ اکل کوا کے ایک ہزار طلباء کی سہرسہ آمد

تاثراتی تحریر شاہنوازبدر کی زبانی آج کادن بہت مصروفیت کے ساتھ گذرا،لو ک ڈاؤن جب سے شروع ہوامستقل طور پر عوامی سطح پر ضرورت مندوں کی خاموشی کے ساتھ مدداور ہر ممکن تعاون ورہنمائی کا سلسلہ جاری ہے،جب سے مرکزی حکومت نے باہر پھنسے مزدورں اورطلباء کی گھر واپسی کااعلان کیاہے ایک عجب ہنگامہ ہے،لوگ تمام تر پر یشانیوں کے باوجو د کسی نہ کسی ہر حال میں اپنے گھر آناچاہتے ہیں،پہلے کوٹہ کے طلبہ پھر چند شہروں سے مزدورں کی واپسی کے بعد جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے رئیس الجامعہ حضرت مولاناغلام محمد وستانوی اور ناظم مولاناحذیفہ وستانوی نے جس منظم طریقہ سے اپنے ادارے کے بچوں کو گھر بھیجنے کافیصلہ کیاوہ نہ صرف قابل ستائش بلکہ ایک تاریخی اور مثالی کارنامہ جسے ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔

پہلے مولاناحذیفہ صاحب پھر دیر رات حضرت مولاناوستانوی صاحب کی کال آئی کہ ہمارے ایک ہزاربچے تمہارے شہر ایک اسپیشل ٹرین کے ذریعہ پہنچ رہے ہیں وہاں موجود رہ کر ان بچوں کی ہر ممکن رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرنی ہے تاکہ انہیں کسی بھی طرح کی کوئی دشواری نہ ہوں،الحمد للہ ٹرین اپنے طے شدہ وقت سے دوگھنٹہ تاخیر آج شام ساڑھے چاربجے سہرسہ پہنچ گئی،بہار سرکارکی ہدایت پر ضلع انتظامیہ نے بہت اچھے طریقہ سے ان طلباء کی آمدکو لیکر تیاری کی تھی،پہلے ہم اور ضلع راجد کے صدر پر وفیسر طاہر صاحب، قاری نوراللہ نعمانی اور اویس قرنی عرف چنامکھیا نے طلباء کی آمد کو لیکر ضلع انتظامیہ سے رابطہ کیاالحمدللہ ہمارے ڈی ایم کوش کمار سمیت تمام افسران نے تمام تر تیاریوں کی جانکاری دی،

جیسے ہی یہ بچے سہرسہ ریلوے اسٹیشن پہنچے اسیکنگ شروع کردی گئی پہلے سے تقریبا 50بسوں کابندوبست کیاگیاتھاتاکہ ان تمام طلباء کو پولٹینک کالج لے جایاگیاجہاں دوبارہ جانچ کے بعد ہر ضلع کے بچوں کو الگ الگ کرکے دیر رات تک بھیج دیاگیا۔سہرسہ کے 220بچوں کوبھی ان کے بلاک سطح کے کورنٹائن سینٹربھیج دیاگیاہے وہاں بھی جانچ کے بعد اگلی کاروائی کی جائے گی۔

اس موقع پرہم جامعہ اکل کوا انتظامیہ کے ساتھ بہار سرکاراور ضلع انتظامیہ کے بیحد مشکور وممنون ہیں کہ انہوں نے ان بچوں کامکمل خیال رکھا،ان سب کیلئے انتظامیہ کی طرف سے افطار اور سحری کابھی بندوبست کیاگیاہے،سہرسہ ریلوے اسٹیشن پر ہم کئی بچوں سے بات  چیت بھی کئے الحمد للہ سب کے چہرے پر مسرت تھی،گھر آنے کی خوشی وہ بھی مصیبت کی اس گھڑی میں آپ تصورکرسکتے ہیں معصوم بچوں کے چہروں سے بخوبی اندازہ لگایاجاسکتاتھا،چند بچے جن کا باڈی ٹیمپریچر زیادہ تھاانہیں ایمبولینس کے ذریعہ میڈیکل کی سہولیات دی گئی۔کل ملا کر آج کادن ان بچوں کی خوشیاں باٹنے میں گذرگیاشام ہوتے ہوتے پتہ بھی نہیں چلا،اس کام میں ہمارے جن احباب نے ہماراتعاون کیاان سب کادلی شکریہ ہم امید کرتے ہیں کہ ان ہی بچوں کی طرح اب تک پھنسے تمام بچے اپنے گھر پہنچ جائیں،

ہمارے لاکھوں مزدور جو فاقہ کشی کے دور سے گذررہے ہیں ان سب کی بھی گھرواپسی کیلئے دعاگوہوں لیکن ساتھ یہ اپیل بھی کوروناوائرس جیسی لاعلاج بیماری سے بچنے کاواحد علاج ہے کہ آپ اپنے گھروں میں رہیں احتیاطی تدابیر اور ڈاکٹر وانتظامیہ کی ہدایت کو نظر اندازنہ کریں معمولی غلطی بڑی مصیبت کاسبب بن سکتاہے ہم امید کرتے ہیں ہمارے تمام طلباء عزیر کورنٹائن کے دوران کسی بھی شکایت کاموقع نہیں دیں گے آپ جہاں بھی رہیں احتیاط برتیں اور صبر وتحمل کی مثال قائم کریں،میڈیکل افسران اور پولیس کابھرپورتعاون کریں یہی وقت دل جیتنے کاہے اگر آپ نے آج قوت برداشت کے ساتھ کام لیاتو یقین ماننے اس ملک میں مسلمانوں کامستقبل بہت روشن اور تابناک ہوگا،یہ وقت مثال دینے کانہیں بلکہ مثال بننے کاہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad