تازہ ترین

ہفتہ، 16 مئی، 2020

کورونا : خلیجی ممالک میں اموات کی شرح سب سے کم

خلیج(یواین اے نیوز 16مئی2020)عرب ممالک میں سب سے زیادہ مریض سعودی عرب میں ہے لیکن اموات ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ کویت میں اب تک صرف ۱۵؍ افراد کی موت جبکہ بحرین میں صرف ۱۰؍ لوگ ہلاک۔ کسی بھی خلیجی ملک میں ۵؍ فیصد سے زیادہ ہلاکتیں نہیں پائی گئیں ۔ صحتیاب ہونے والوں کا تناسب زیادہ۔ خلیجی ممالک میں جس طرح سے لاک ڈائون اور دیگر پابندیوں کی فکر کی جا رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ یہاں پر کورونا وائرس کا اثر بہت زیادہ ہے۔ خاص کر مسجد نبوی اور مسجد حرام میں باجماعت نمازوں پر پابندی کے بعد دنیا کے مختلف حصوں میں یہ تاثر دیا جا ر ہاتھا کہ کورونا وائرس کے سبب عرب ممالک میں حالات سنگین ہیں۔

خلیجی ممالک میں جس طرح سے لاک ڈائون اور دیگر پابندیوں کی فکر کی جا رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ یہاں پر کورونا وائرس کا اثر بہت زیادہ ہے۔ خاص کر مسجد نبوی اور مسجد حرام میں باجماعت نمازوں پر پابندی کے بعد دنیا کے مختلف حصوں میں یہ تاثر دیا جا ر ہاتھا کہ کورونا وائرس کے سبب عرب ممالک میں حالات سنگین ہیں ورنہ اتنے مقدس مقامات کو بند کیوں رکھا جاتا؟ لیکن اعداد وشمار پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ خلیجی ممالک میں اموات کی شرح یورپی ممالک کے مقابلے بے حد کم ہے۔ بہت ممکن ہے کہ ایسا عرب ممالک کی جانب سے اٹھائے گئے سخت احتیاطی قدم کی وجہ سے ہی ہو۔ ورڈو میٹر کے اعداد وشمار کے مطابق عرب ممالک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ متاثرین سعودی عرب ہی میں پائے گئے ہیں ۔

 یہاں ۴۹؍ ہزار ۱۷۶؍ افراد کورونا کا شکار ہیں لیکن یہاں پر اموات صرف۲۹۲؍ ہوئی ہیں ۔ یعنی یہاں شرح اموات کل مریضوں کے مقابلے ایک فیصد بھی نہیں ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ ان مریضوں میں سے ۲۱؍ ہزار ۸۶۹؍ افراد ٹھیک بھی ہو چکے ہیں ۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارت پر نظر ڈالیں تو یہاں ۲۱؍ ہزار ۸۳۱؍ مریض پائے گئے ہیں جبکہ اموات صرف ۲۱۰؍ ہوئی ہیں ۔ یعنی یہاں اموات کی شرح تقریباً ایک فیصد ہے۔ ان مریضوں میں ۷؍ ہزار ۳۴۸؍ ٹھیک بھی ہو چکے ہیں جوکہ کل مریضوں کی تقریباً ۳۵؍ فیصد تعداد ہے۔ 

 قطر بہت چھوٹا ملک ہے اور یہاں کی آبادی بھی بے حد کم ہے لیکن یہاں اب تک ۲۹؍ ہزار ۴۴۵؍ افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں لیکن ان میں سے صرف ۱۴؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ جبکہ ۳؍ ہزار ۵۴۶؍ مریض شفایاب ہوئے ہیں ۔ مصر میں اب تک ۱۰؍ ہزار ۸۲۹؍ مریض ملے ہیں ان میں سے ۵۷۱؍ فوت ہو چکے ہیں ۔ یعنی یہاں ہلاکتیں ۵؍ فیصد پہنچی ہیں ۔ جبکہ مصر میں شفایاب ہونے والوں کی تعداد ۲؍ ہزار ۶۲۶؍ ہے۔ ادھر کویت پر نظر ڈالیں تو ۱۲؍ ہزار ۸۶۰؍ افراد کورونا وائرس کا شکار ہیں لیکن ان میں سے صرف ۹۶؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ یعنی یہاں تناسب منفی ہے۔ کویت میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد ۳؍ ہزار ۶۴۰ ہے۔ 

  عراق ایک ایسا ملک ہے جہاں مریضوں کی تعداد بھی بے حد کم ہے اور ہلاکتوں کی بھی۔ یہاں اب تک ۳؍ ہزار ۱۴۳؍؍ مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے صرف ۱۱۵؍ کی موت ہوئی ہے۔ تناسب کسی طرح ۳؍ فیصد تک پہنچتا ہے۔ جبکہ یہاں شفایاب ہونے والوں کی تعداد ۲؍ ہزار ۲۸؍ ہے۔ عمان میں ۴؍ ہزار ۶۲۵؍ افراد اس مرض کا شکا ر ہوئے ہیں لیکن حیران کن طور پر اموات صرف ۲۰؍ ہوئی ہیں ۔ یعنی نصف فیصد ! جبکہ یہاں شفایاب ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار ۳۵۰؍ ہے۔ ایک اور ملک بحرین میں ۶؍ ہزار ۴۱۸؍ افراد کورونا سے متاثر ہیں جبکہ یہاں صرف اور صرف ۱۰؍ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ کل مریضوں کی تعداد کے ایک فیصد کا ۲۰؍ فیصد ہے۔ غرض یہ کہا جا سکتا ہے کہ خلیجی ممالک میں جس طرح کے اقدامات کئے گئے تھے اس کے مطابق یہاں صورتحال سب سے بہتر ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad