تازہ ترین

اتوار، 17 مئی، 2020

ماضی میں کھلونوں اور کپڑوں میں استعمال کیا جانے والا وہ کیمیکل جو مرد و خواتین کو بانجھ بنا دیتا ہے

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ماضی میں ایک کیمیکل کھلونوں اور کپڑوں میں استعمال کیا جاتا تھا اور ری سائیکل شدہ پلاسٹک میں اب بھی استعمال ہو رہا ہے۔ اس کیمیکل کے متعلق ماہرین نے خوفناک انکشاف کر ڈالا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس کیمیکل کا نام ’ڈی ای ایچ پی‘(diethylhexyl pthalate)ہے جس کے متعلق اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں ہارورڈ یونیورسٹی بوسٹن، میساچوسٹس کے ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ کیمیکل مردوخواتین کو خوفناک تیزی کے ساتھ بانجھ بناتا ہے۔اس تحقیق میں ماہرین نے ورمز پر تجربات کیے جن میں معلوم ہوا کہ اس کیمیکل کی زد میں رہنے والے نر اور مادہ ورمز کے جنسی خلیوں کی ہیئت ہی تبدیل ہو گئی اور ان کا ڈی این اے تباہ ہو گیا

 جس کے بعد وہ افزائش نسل کے قابل نہ رہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ایسا کیمیکل ہے جو پلاسٹک کو نرم اور مڑنے کے قابل بناتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”خطرناک بات یہ ہے کہ یہ کیمیکل اب بھی یورپی یونین اور دیگر ممالک میں ری سائیکل شدہ پی وی سی میں استعمال ہو رہا ہے۔ہمیں ہر اس چیز سے دور رہنا چاہیے جو ایمبریو کو نقصان پہنچاتی ہو اور اس کیمیکل کے مردوخواتین کے جنسی خلیات اور ایمبریو پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ کیمیکل ہمارے ڈی این اے کو ہی نقصان پہنچاتا ہے جس کی تلافی ناممکن ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad