تازہ ترین

جمعرات، 14 مئی، 2020

جماعتیوں پر بھوکنے والی گودی میڈیا کا متعصبانہ رویہ۔ مدھیہ پردیش میں ہندو بابا کے آخری درشن کے لئے لگی ہزاروں کی بھیڑ۔ سوشل ڈسٹینسنگ کی اڑ گئی دھجیاں۔دیکھیں ویڈیو۔

مدھیہ پردیش (یواین اے نیوز14مئی2020) اناؤ کے ڈونڈیا کھیڑا میں 1000ٹن سونا ہونے کی بات کہہ کر سرخیوں میں آئے مہنت ورتکا نند(شوبھن سرکار) کا انتقال ہوگیا ہے۔علاقائی نیوز پورٹل پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق  بدھ کی صبح آشرم کے آرگیاڈھم اسپتال میں انہوں آخری سانس لی۔شوبھن سرکار کے انتقال کی خبر سن کرآخری جھلک دیکھنے کے لئے لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ لوگوں نے لاک ڈاؤن اور معاشرتی دوری کے قواعد کی پرواہ کئے بغیر ایک جگہ اکٹھا ہوگئے۔

کانپور کے بیتور کے بانڈی ماتا گھاٹ میں بدھ کی سہ پہر بابا شوبھن سرکار کی فانی باقیات کو گنگا میں بہایا گیا تھا۔ اس دوران بابا کے ہزاروں عقیدت مند وہاں موجود تھے۔ تاہم وہاں پر بھی معاشرتی دوری پر عمل نہیں کیا گیا۔پولیس نے لوگوں کو روکنے کے لئے بہت ساری کوششیں کیں لیکن وہ راضی نہیں ہوئے اور معاشرتی فاصلے پھاڑتے ہوئے بابا شوبھن سرکار کے آخری رسومات میں حصہ لیا۔ پولیس کو بھیڑ کو روکنے کے لئے طاقت کا بھی استعمال کرنا پڑا۔

شوبھن سرکار 2013 میں اس وقت سرخیوں میں آئے جب اناؤ کے ڈونڈیا کھیڈا میں آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم نے اپنے ایک خواب کی بناء پر اس خزانے کی تلاش شروع کی۔شوبھن سرکار نے دعوی کیا کہ انہیں پتہ چل گیا ہے کہ اس کے خواب میں راجا رام بخش سنگھ کے قلعے میں شیو چپوترے کے پاس 1000 ٹن سونا دفن کیا گیا تھا۔

اس کے بعد ہی سدھو شوبھن سرکار نے سونے کو حکومت سے نکالنے کی بات کی تھی۔صورت حال اسوقت مضحکہ خیز ہوگئی جب حکومت نے ان کے خواب کو حقیقت مان کر اس خزانے کو تلاش کرنے کے لئے کھدائی شروع کردی۔ تاہم کئی دن تک جاری رہنے والی کھدائی کے بعد خزانہ نہیں ملا۔وہیں تبلیغی جماعت پر دن رات پروپیگنڈا کرنے والی گودی میڈیا اس خبر پر چپی سادھی ہوئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad