تازہ ترین

پیر، 11 مئی، 2020

مہاراشٹر میں کرونا رپورٹ نگیٹو سہرسہ آتے آتے پوزیٹیو/سماجی کارکن شاہنوازبدرقاسمی نے پوزیٹیو پائے گئے سبہی بچوں کی دوبارہ جانچ اور مدارس کیخلاف افواہ پھیلانے والوں پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا

سہرسہ(یواین اے نیوز11مئی2020)مہاراشٹرکے مختلف مدارس سے بذریعہ ٹرین سہرسہ آئے180بچوں میں سیدس بچوں کی رپورٹ کورونا پوزیٹیو آنے کیبعد بالخصوص بہار کے مسلم حلقوں میں تشویس کی لہردوڑگئی ہے۔اس رپورٹ پر سماجی رکن شاہنوازبدرقاسمی نے عدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ6مئی کومہاراشٹرکے مختلف مدارس سے جوبچیسہرسہ آئے تھے،وہ سبھی مقامی انتظامیہ کے ذریعہ کرائی گئی جانچ کے مرحلے سے گزرکرآئے تھے،وہاں ایک بھی بچے کے اندرکورونا نہیں ثابت ہواتھا۔انتظامیہ نے جانچ کی نشان دہی کے لیے ان بچوں کے ہاتھوں پرباضابطہ مہربہی لگارکھاہے۔اورجس ٹرین سے یہ طلبہ آئے تھے اس میں ان بچوں کے علاوہ کوئی دوسرا مسافر نہیں تھاجس سے یہ شک ہوکہ دوران سفر رابطے  میں آنے کی وجہ ان بچوں میں کوروناکا اثر آگیاہو۔ان باتوں کوپیش نظررکھتے ہوے ہر انسان سوچنے پر مجبور ہے کہ جانچ میں کہاں چوک ہوئی ہے اور اس کیلے کون ذمہ دار ہے۔ورنہ ان بچوں کے علاوہ اب تک تقریباساڑھے تین ہزارمزدوراورکالج کے طلبہ وطالبات بذریعہ ٹرین سہرسہ پہنچ چکے ہیں،مزدورجہاں سے چلے تھے ان کی وہاں جانچ بھی نہیں ہوئی تھی،اورصاف صفائی پرکم دھیان دینے نیزلاک ڈاؤن میں کھانے پینے کی دشواری کی وجہ انہیں کوروناسے متاثرہونے کاخطرہ زیادہ تھا،اس کے باوجوداتنی بڑی تعدادمیں ایک بھی کوروناکامریض نہیں ملا۔ان سب باتوں کودیکھتے ہوئے اس رپورٹ پرہماراعدم اطمینان کااظہاربجاہے اس لیے ہم سہرسہ ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان بچوں کی دوبارہ جانچ کسی پرائیوٹ ہاسپٹل میں کرائی جائے تاکہ عوام الناس کے علاوہ متاثرہ بچوں کے اہل خانہ کوبھی مکمل اطمینان حاصل ہوجائے۔

شاہنوازبدر نے کہاکہ پورے بہارمیں ایک منصوبہ بند طریقہ سے مدارس کے طلباء کو بدنام کرنے کیلے جو طریقہ اپنایا جارہاہے وہ سراسر غلط ہے، سرکارکی سخت ہدایت اور قانونی جرم کے باوجود سہرسہ کے جن بچوں کو کورونا پوزیٹیو آیاہے سب کی مکمل شناخت سوشل میڈیا پر خوب وائرل کیاجارہاہے جو مقامی انتظامیہ کی لاپروائی کا نتیجہ ہے، جان بوجھ کرایسی غلطی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہئے، انہوں نے کہاہے کوروناوائرس پھیلانے کے نام پر جس طرح ایک خاص مذہب کے لوگوں کو ہراساں کیاجارہاہے وہ بیحد تشویشناک اور قابل مذمت ہے، اس لڑائی کو لڑنے میں ہمیں بھید بھاؤ سے کام نہیں لیناچاہئے، شاہنوازبدر نے کہاکہ اس ملک کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے کہ ہم سب بلا تفریق مذہب مل جل کر کورونا سے اپنے سماج کیہرفردکو بچائیں جو لوگ کورونا کے مریضوں اور اس کی فیملی سے نفرت کررہے ہیں اس میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہمیں کورونا سے لڑنا ہے کورونا مریض سے نہیں

شاھنوازبدرقاسمی نے مسلمانوں سے صبروتحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہماریلئے سخت امتحان کی گھڑی ہے کوروناکے قہر سے بچنے کیلئے جو ہدایات ہیں اس پر ضرور عمل کریں، اگر آپ کے آس پاس کوئی کورونا مریض ملتا بہی تو آپ خوف زدہ نہ ہوں، مریض اور اس کے گہر والوں کو سماجی طور پر نظرانداز نہ کیاجاے کیوں اس وائرس کے کوئی بہی شکارہوسکتے ہیں اس لئے حکمت، مصلحت اوردوراندیشی کایہی تقاضہ ہے کہ ہم اس تحریک کو کامیاب بنانے میں انتظامیہ کا ہرممکن تعاون کریں مجہے امید ہے کہ عنقریب ہمارا ملک کورونا مکت ثابت ہوجائے گا بشرطیکہ ہم گائیڈ لائن پرعمل کریں اور نفرت کے بجائے آپسی بھائی چارگی اور محبت کو پھیلائیں، انہوں نیآخر میں کہاکہ یہ ایک عالمی وباء ہے اس سے اگرجلد چھٹکارا چاہتیہیں تو اس ماہِ مقدس میں اللہ پاک کو راضی کریں جب تک وہ نہیں چاہیں گے تب تک ہم اس قدرتی قہرسے نہیں بچ سکتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad