تازہ ترین

جمعہ، 7 اگست، 2020

شمال مشرقی دہلی فساد: دہلی ہائی کورٹ نے محمد کاظم کو اپنی بہن کی شادی کے لیے ضمانت دی

جمعیۃ علما ء ہند کی قانونی چارہ جوئی سے بھائی کل بہن کی شادی میں شریک ہو سکے گا  
نئی دہلی(یو این اے نیوز 6اگست 2020) شمال مشرقی دہلی فساد نے نہ صرف ان لوگوں کی زندگی اجاڑ ا ہے جن کے اپنے عزیز اور متاع حیات تباہ کردیے گئے، بلکہ اس کی زد میں بڑی تعداد میں وہ لوگ بھی آئے جن کو پولس نے یک طرفہ کارروائی میں نذرِ زنداں کررکھاہے۔انھیں میں ایک شخص جعفرآباد کا رہنے والا محمد کاظم بھی ہے جس پر دہلی فساد میں لوٹ مار، قذاقی، اقدام قتل اور اسلحہ وغیرہ سے متعلق آئی پی سی کے مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ مارچ کے مہینے میں اس پر ویلکم تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی، اسے گرفتار کرکے کرکرڈوما کورٹ میں پیش کیا گیا۔وہ تب سے منڈولی جیل میں بند ہے۔7/اگست کو بڑی بہن کی شادی ہے، جس کی کافی ذمہ داری اس کے اوپر ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء نے جولائی کے دوسرے ہفتے میں ضمانت کے لیے کرکرڈوما کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے14جولائی کو عدالت نے یہ فیصلہ سنایا کہ”ملزم کو پولس کی حراست میں رہتے ہوئے چند گھنٹوں کے لیے شادی میں شرکت کی اجازت دی جاتی ہے“۔ 

ظاہر سی بات ہے کہ یہ فیصلہ خوشی کے موقع کے لیے کسی بھی درجہ میں مناسب نہیں ہے، چنانچہ  جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ کے وکیل ایڈوکیٹ محمد طیب خاں اور ایڈوکیٹ شمیم اختر نے دہلی ہائی کورٹ میں تین عرضیاں داخل کیں، جن پر الگ الگ فیصلوں میں ہائی کورٹ نے ملزم کو چند شرطو ں کے ساتھ سات دن کی ضمانت دی ہے تا کہ وہ اپنی بڑی بہن کی شادی میں شریک ہوسکے۔اس فیصلے سے محمد کاظم کے گھر میں خوشی لوٹ آئی ہے اور اس کی بہن اپنے نکاح کی تقریب میں بھائی کی شرکت پر اللہ کا شکر ادا کررہی ہے۔اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری اور دہلی فساد قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی نے کہا کہ ایسے مواقع انتہائی جذباتی ہوتے ہیں، فیملی میں شادی کی پہلی تقریب تھی، اس کے مدنظر جمعیۃ علماء ہند نے کرکرڈوما کورٹ کے غیر اطمینان بخش فیصلے کے بعد دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند،دہلی فساد میں بے قصور گرفتار شدگان کے متعدد مقدمات لڑرہی ہے،بے قصور مظلوموں کی رہائی اور بازآبادکاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی (ان شاء اللہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad