تازہ ترین

اتوار، 2 اگست، 2020

راشٹریہ ایکتا امبیڈکر سوسائٹی نے کمل دیوبندی کوانکی ادبی،قلمی و تعلیمی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازا

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز2 اگست2020)سماجی تنظیم راشٹریہ ایکتا امبیڈکر سوسائٹی کے زیر اہتمام ایک پروگرام کا انعقاد مقامی دفتر پر کیا گیا جس میں معروف ادیب و قلم کار سید وجاہت شاہ عرف کمل دیوبندی کو انکی ادبی،قلمی و تعلیمی خدمات کے اعتراف میں تحائف،گلدستہ اور شال پیش کرکے توصیفی سند دیکر اعزاز سے نوازا اور معاشرے کو بیداری کے ساتھ ترقی کی راہ پر لے جانے کی امید ظاہر کی۔اس موقع پر سوسائٹی کے کنوینر نواب اختر نے کہا کہ کمل دیوبندی سال 1976سے مسلسل قلمی خدمات انجام دے رہے ہیں انہوں نے قریب11سو مضامین،متعدد مراسلے اور تبصرے تحریر کئے ہیں۔اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر ان کی 9کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں اور کئی کتابیں ان قریب شائع ہونے والی ہیں۔ 

ان کے مضامین ملک کے مختلف اردو،ہندی و انگریزی کے قریب 125اخبارات و رسائل میں شائع ہو چکے ہیں،جس کے اعتراف میں انہیں پچاس سے زائد اعزازات و اسناد حاصل ہیں جس میں صوبائی و مرکزی اعزاز بھی شامل ہے اتر پردیش اردو اکیڈمی لکھنو ¿ اور ایچ آر ڈی نئی دہلی کی جانب سے بھی انہیں اعزاز سے نوازا جا چکا ہے وہ علم ادب کے میدان میں اپنے خانوادے کی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں، زبان و بیان پر ان کی گرفت اور اسلوب وادا کی خوبصورتی کسی کو بھی متاثر کرنے کے لئے کافی ہے میری دعا ہے کہ مستقبل میں ان کا سفر مثبت پہلوﺅں کو اجاگر کرتا رہے اور دور حاضر میں جس طرز تحریر اور انداز فکر کی ضرورت ہے وہ ان کے ہم عناں رہے۔شاہ فیصل مسعودی اور ماسٹر ممتاز احمد نے کہا کہ صحافت ہو یاخطابت

 فروغ اردو کی لگن ہویا ارتقائے شعر وسخن، ہر میدان میںکمل دیوبندی کے جوہر جوانمردی اور شہ سواری اپنا لوہامنواتے دکھائی دیتے ہیں،اردو کی ترویج واشاعت کے سلسلہ میںوہ متعدد فنکاروں انشائپردازوں ادیبوں شاعروں سماجی کارکنوںاور علمی وادبی شخصیتوں کو اکثر مختلف عنوانات کے تحت انعامات نت نئی سوغات اور ایوارڈ وغیرہ سے نوازتے رہتے ہیں،اسی کے ساتھ کمل دیوبندی ایک تجربہ کار منتظم وکامیاب معلم، ہردل عزیز صحافی اور ایک باریک بیں سیاست داں بھی ہیں آپ کادل کش ودل آویز طرز نگارش آپ کی زبان دانی ہی نہیں بلکہ ذوق لسانی کی روشن دلیل ہے۔اس موقع پر سید وجاہت شاہ عرف کمل دیوبندی نے تنظیم کے عہدہ داران کا شکریہ ادا کیا۔اس دوران فیصل نور،نبیل،سمیر ملک اور ارشد صدیقی وغیرہ موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad