تازہ ترین

ہفتہ، 14 نومبر، 2020

چیف منسٹر، وزراء، اراکین اسمبلی ”اُردو میڈیا“کو نظرانداز نہ کریں

نظام آباد:(یو این اے نیوز 14 نومبر 2020) حلقہ اسمبلی دوباک کے ضمنی انتخابات ٹی آرایس پارٹی کیلئے نوشتہ دیوار ثابت ہورہے ہیں جب سے ٹی آرایس حکومت برسراقتدار آئی ہے چیف منسٹر سے لیکر وزراء، اراکین پارلیمان و اراکین اسمبلی اور کئی شعبہ حیات سے وابستہ افراد میں فاصلہ بنایا جارہا ہے صرف انتخابات کے وقت اس فاصلہ کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جیسی ہی اقتدار حاصل کیا جاتا ہے 




ٹی آرایس پارٹی کے تمام اعلیٰ قائدین اہم شعبہ حیات سے وابستہ افراد سے بھی فاصلہ بنانے میں عافیت سمجھ رہے ہیں جس کا خمیازہ دوباک کے ضمنی انتخابات میں شکست کی شکل میں بھگتنا پڑا۔ دوباک ضمنی انتخابات میں شکست کی وجوہات کا پتہ چلانے پر پارٹی کیڈر اور اہم شعبہ حیات سے فاصلہ بھی وجوہات میں شامل ہے ٹی آرایس دور حکومت میں اُردو میڈیا کے ساتھ فاصلہ بنانے کی روش اختیار کی جارہی ہے 



جس کا خمیازہ گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں حلقہ پارلیمان نظام آباد سے شکست کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے میڈیا کے ساتھ کئی وعدہ کئے تھے ان وعدوں کو فراموش کردیا گیا اس کے علاوہ وزراء اوراراکین اسمبلی بھی اُردو میڈیا کے ساتھ فاصلہ بنانے کی روش پر گامزن دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹی آرایس کے وزراء اور اراکین اسمبلی کی یہ خواہش ہے کہ ان کے پروگرام اُردو اخبارات میں کوریج کئے 


جائیں لیکن تہواروں اور دوسرے اہم موقعوں پر اُردو اخبارات کو اشتہارات اور اُردو صحافیوں کے مسائل سے آگاہی و یکسوئی میں ٹی آرایس کے وزراء اراکین اسمبلی کو کوئی دلچسپی دکھائی نہیں دے رہے ہیں جس کا اثر دوباک میں دیکھا گیا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad