تازہ ترین

ہفتہ، 14 نومبر، 2020

الحاج ماسٹر محمدسلیمان نوکٹہ کے انتقال پر تعزیتی اجلاس کا انعقاد


نوکٹہ کشن گنج ۴۱/ نومبر گذشتہ کل جناب الحاج ماسٹر محمد سلیمان رحمۃ اللّٰہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نو کٹہ میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔قاری مظفر کمال قاسمی کی تلاوت سے مجلس کا آغاز ہوا،بارگاہِ رسالت مآب میں نعت پاک کا نذرانہ قاری منقبت یزدانی نے پیش کیا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ جناب ماسٹر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے،علاج و معالجہ ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہورہاتھا،بار ہا طبیعت بگڑتی مگر پھر سنبھل جاتی،



اس بار چار پانچ روز سے مسلسل بخار میں مبتلا تھے،اتوار کی رات نقاہت وکمزری کچھ زیادہ بڑھ گئی، سانس لینے میں تکلیف محسوس ہورہی تھی،  پیر کے روزصبح گاڑی کا انتظام کیا گیا اور ڈاکٹر  فیض الرحمن کے پاس اسلام پور لے گئے،ڈاکٹر صاحب نے اسلام پور سرکاری ہاسپٹل میں ایڈمٹ کرانے کا مشورہ دیا،گھر والوں نے مشورہ پر عمل کرتے ہوئے ایڈمٹ کردیا، اور علاج شروع ہو گیا،سبھی لوگ مطمئن تھے کہ پہلے کی طرح پھر واپس گھر آجائیں گے مگر تقدیر کا لکھا نہ ٹلا، اور9/نومبر 2020 بروز سوموارشام تین بج کر۰۱ منٹ میں زندگی کا آخری سانس لے کرہمیں سو گوار کر کے اپنے پروردگار کے آغوشِ رحمت میں داخل ہو گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔جناب ماسٹر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ نے سر زمین نوکٹہ، پوٹھیا،کشن گنج،بہار میں تقریباً 1932 عیسوی کو تحصیلدار عفیت علی کے گھر آنکھیں کھولی


۔مدرسہ اور اسکول کی تعلیم حاصل کر کے سرکاری پرائمری اسکول کے ٹیچر مقرر ہوئے۔مفتی فرخ ادریس قاسمی شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ مظہر العلوم خوش باغ ضلع ندیا مغربی بنگال نے اناؤنسری کا فریضہ انجام دیتے ہوئے کہا کہ جناب ماسٹر صاحب بہت سی خوبیوں کے مالک تھے،راہ گزرتے ہر چھوٹے بڑے کو سلام کرنے میں سبقت لے جاتے،ذکر و اذکار،فرائض کے ساتھ نوافل کی پابندی، بلا ناغہ کلام الہی کی تلاوت کرتے اور تادم مرگ صراط مستقیم اور اتباع سنت کے مطابق زندگی بسر کرنے میں کامیاب رہے۔مفتی محمد عیسیٰ قاسمی مہتمم دارالعلوم حسینیہ اسلام پورنے فرمایا کہ مرحوم چچا صاحب ہم سبھی کے لیے مشعل راہ تھے،


 انہوں نے بڑی عافیت کے ساتھ شریعت کے مطابق زندگی گزار کر جوار رحمت خدا وند ی میں اپنے آپ کو سپرد کر دیا،وہ بچوں سے بہت زیادہ پیار کرتے اور بڑوں کے بیحد قدرداں تھے،علماء صلحاء اور بزرگان دین سے بے پناہ محبت رکھتے تھے، یہی وجہ تھی کہ آپ کاشمار حضرت فدائے ملت سید اسعد مدنی رحمۃ اللہ علیہ کے خاص مریدین میں ہوتاتھا،ہمیشہ تہجد،نوافل،اور تسبیحات کے پابند رہے،ہمارے خاندان کے آخری مضبوط قلعہ کی حیثیت رکھتے تھے،آج ہم خانوادہ عفیت علی ان کے بغیر تنہا اور ناتواں محسوس کررہے ہیں۔مولانا محمد سلمان صاحب قاسمی نے فرمایا کہ جناب ماسٹر صاحب چچا کے اوصاف حمیدہ میں سے ایک نمایاں وصف یہ تھا کہ ہم نے انہیں کبھی بھی کسی کی برائی کر تے نہیں دیکھا۔ 


نظافت و طہارت اور پاکی و صفائی کو بے حد اہمیت دیتے تھے،اسکول میں جب تک درس و تدریس کے سلسلے میں رہتے بچوں کے ساتھ چمٹے رہتے تھے،تمام طلباء کے ساتھ یکساں معاملہ فرماتے،اونچ نیچ، ذات پات اور بھید بھاؤ آپکے پاس نہیں بھٹکتی،بحسن وخوبی اپنا تدریسی فریضہ انجام دیتے تھے۔ مفتی اظہار صاحب قاسمی مہتمم دارالعلوم کشن گنج نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میرا اس خاندان سے تعلق بہت پرانا ہے،میں نے بہت غور سے مولانا ادریس صاحب قدس سرہ کے بردران کو دیکھا ہے، جناب ماسٹر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ دیکھنے میں ماسٹر تھے لیکن حقیقت میں گمنام ولی تھے،بزرگانِ دین سے محبت، بے پناہ وارفتگی  عشق اور مرمٹنے والے تھے


،سنتوں والی زندگی گزارنے میں کامیاب رہے،آج ہم پر اور ہمارے ملک پر جوحالات ہیں،اس کی اصل وجہ سنتوں کا ترک ہے۔ ان کے علاوہ مولانا الیاس مخلص صدر جمعیۃ علماء ضلع کشن گنج نے بھی اپنے بیان میں اظہار تعزیت فرماتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اللہ کے پاس ہی لوٹ کر جانا ہے لہذا موت سے پہلے موت کی تیاری کرنا ہی عقل مندی کی بات ہے۔ مولانا شمیم ریاض ندوی محرک مجلس علمائے ملت کشن گنج نے بھی تعزیتی کلمات ادا کیے۔ ان کے علاوہ دیگر علمائے کرام نے بھی اظہار تعزیت فرمایا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔اور پسماندگان و لواحقین اور قرابت داروں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین یارب العالمین!


شرکاء مجلس میں عوام الناس،اور مہمان عظام کے علاوہ علماء وحفاظ کرام کثیر تعداد میں موجود تھے۔قاری نوشاد عادل صاحب قاسمی آرگنایزر جمعیت علماء ہند دہلی،مولانا محمد سلمان صاحب قاسمی،مولانا  محمدشعیب صاحب قاسمی مولانا مفتی الیاس مخلص صاحب، صدر جمعیت علماء کشن گنج، قاری اقبال حسین صاحب قاسمی، مفتی سید حسین صاحب قاسمی،قاری عبد السلام صاحب، مولوی شمیم ریاض ندوی، حافظ ظہیر صاحب نعمانی، 


جناب ریحان عالم صاحب، جناب شکیل احمد صاحب سیکٹری دارالعلوم افضالیہ نوکٹہ، مکھیا خالد جمیل صاحب،مکھیا جانثار احمد، جناب فاخر صاحب،جناب ارشد عالم صاحب، ذاکر حسین صاحب،ماسٹر عادل صاحب،حافظ شاکر حسین صاحب قابل ذکر ہیں۔اخیر میں ماسٹر صاحب کے فرزند ارجمند مولانا حذیفہ صاحب نے سبھی مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا اور دعاؤں کی درخواست کی۔مولانا مفتی محمد عیسی صاحب جانشین خانقاہ نوکٹہ کی دعا پر مجلس اختتام پزیر ہوئی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad