جونپور ۔اسماعیل عمران ۔(یو این اے نیوز 13 فروری 2021) ریاست اترپردیش کے ضلع جونپور میں تھانہ بخشا حلقہ کے موضع چک مرزا پور کا رہنے والے کرشنا یادو نام کے ایک شخص کو پولیس نے لوٹ واردات کے تعلق سے تفتیش کرنے کے لیے 11فروری کے شام میں اپنی حراست میں لیا تھا
پولیس حراست میں کرشنا یادو کی موت ہو گئی تھی۔ اہل خانہ کا یہ الزام تھا کہ پولیس والوں کے زدوکوب کی وجہ سے اس کی جان گئی ہے۔
معاملہ روشنی میں آنے کے بعد سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو پہلے ہی دن اپنا بیان جاری کر ریاست کی موجودہ حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا تھا اس حکومت میں بدمعاشوں کے حوصلے بلند ہے ہر محاذ پر یوگی حکومت فیل ہوچکی ہے جنگل راج عروج پر ہے ۔جسکے بعد سیاست گرم ہوچلی ۔
آج سابق وزیر اعلی اکھیلش یادو نے جونپور پولیس تحویل میں نوجوان کی ہوئی موت سے دکھی اور متاثرہ کے لواحقیں سے ملنے اور حادثے کی جانچ کے لئے 11لوگوں پر مشتمل ایک وفد تشکیل دیا ہے جسمیں سماج وادی اترپردیش کے شینئر لیڈر رام گوند چودہری ،اقلیتی محکمہ کے نائب صدر اعظم خان ،سابق وزیر للئی یادو کے علاوہ کئی اور لیڈارن کےنام سماج ودای پارٹی اترپردیش کے لیٹر پیڈ پر پارٹی نے جاری کیا ہے ۔واضح رہے 11لوگوں پر مشتمل یہ وفد کل 14 فروری کو جونپور متاثرہ کے گھر پہنچ کر انکے اہل خانہ سے ملاقات کریگا۔
واضح رہے آج متوفی کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے تھانہ بخشا کا گیراؤ کرکے پتھراؤ کردیا ۔اس ڈوران متعدد پولیس اہلکار شدید طور سے زخمی ہوگئے ہیں
وہیں، ایس پی راجکرن نیر نے فوری طور پر ایس او تھانہ بخشا سمیت تین پولیس اہلکار کو معطل کر دیا تھا اور ایک ٹیم تشکیل دے کر اس پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔
پولیس کے اعلیٰ افسران مسلسل احتجاجیوں کو سمجھانے اور انصاف دلانے کی بات کر رہے تھے۔
اس واقعہ سے مشتعل اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے تھانہ بخشا کا گھیراؤ کرکے پتھراؤ کر دیا۔ اس دوران متعدد پولیس اہلکار شدید طور سے زخمی ہوگئے۔ سبھی زخمی پولیس اہلکاروں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔
اس معاملے پر ضلع مجسٹریٹ منیش کمار ورما کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر کس نے حملہ کیا، یہ تفتیش کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا۔ ہم سبھی اہل خانہ کو انصاف کی مسلسل یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو قصوروار ہوگا اسے سزا ضرور ملے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں