تازہ ترین

پیر، 20 جنوری، 2020

مسلمانوں کو سی اے اے میں شامل کیا جانا چاہیے۔مولویوں کو اس آندولن سے دور رکھیں! نجیب جنگ

دہلی ۔(یو این اے نیوز 20جنوری 2020) دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ آج جامعہ ملیہ اسلامیہ پہنچے۔  اس دوران نجیب جنگ نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ یا تو مسلمانوں کو شامل کیا جائے یا سب کو ختم کیا جائے۔ نجیب جنگ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وی سی بھی رہ چکے ہیں۔  انہوں نے کہا ، "میرے خیال میں سی اے اے کو نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔

  ان میں یا تو مسلمان شامل ہوں یا پھر دوسرے ناموں کو ختم کردیں۔  اس کو بہتر اور جامع بنائیں ،معاملے ختم ہوجائے گا اگر وزیراعظم مودی ان لوگوں کو بلاتے ہیں اور بات چیت کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ، انہوں نے کہا ، "بات چیت ہونی چاہئے ، تب ہی جاکر کوئی حل نکل پائیگا  اگر ہم بات نہیں کریں گے تو حل کیسے نکلے  گا؟  یہ احتجاج کب تک جاری رہے گا؟  معیشت برباد ہورہی ہے ، دکانیں بند ہیں ، بسیں نہیں چل رہی ہیں ، نقصان ہورہا ہے۔

 جامعہ میں شہریت ترمیمی قانون کے تعلق  سے مظاہرے جاری ہیں۔  نجیب جنگ نے کہا کہ یہ تاریخ جامعہ نے لکھی ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ آ ندولن یہاں جاری ہے۔  اس آندولن کو مولویوں  سے دور رکھیں۔  آپ اپنے مدرسے میں بیٹھیں ، ہمارے بچے اسکو لیڈ کرینگے ۔جو ابر یہاں سے اٹھے گا وہ سارے جہاں پر برسے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے لئے نوکری اور اسپتال کی ضرورت ہے۔  ہمیں این پی آر نہیں چاہئے۔  سری لنکا سے آئے ہوئے لوگوں کو کیوں چھوڑ دیا، نیپال سے لوگ ہندوستان نہیں آنا چاہتے؟  جو مذہب چھوڑ دیا گیا ہے اسکو شامل کریں یا پھر سبکو رد کریں ۔ سابق لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لوگ یقین نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ڈیٹینشن سینٹر بن رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad