تازہ ترین

پیر، 10 فروری، 2020

مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری کے چار دن بعد علماء کونسل کی ہنگامی میٹنگ! خالد اعظمی کو پارٹی سے ایک سال کے لئیے کیا گیا باہر۔

اعظم گڑھ(یو این اے نیوز 9فروری 2020) آج راشٹریہ علماء کونسل اعظم گڑھ یونٹ کی ایک اہم میٹنگ صوبائی صدر ٹھاکر انل سنگھ کی صدارت میں پارٹی ضلع آفس پر ہوئی۔ جس میں پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی صاحب کی گرفتاری و پارٹی کے صوبائی یوتھ صدر نورالہدی و طلبہ لیڈر مرزا شان عالم بیگ و اسامہ کے اوپر انعام کے اعلان کے خلاف آندولن کی تدبیر تیار کی گئی۔ اسی کڑی میں 12 فروری بدھ کو 11 بجے دن میں ڈی ایم آفس پر احتجاج کر ضلع مجسٹریٹ کو ایک عرضداشت دئے جانے کا فیصلہ لیا گیا۔مولانا طاہر مدنی صاحب کی گرفتاری کی مذمت کرنے کے ساتھ ہی ان کے خلاف سازش کے تحت ہوئے فرضی مقدمے کو واپس کرانے تک لڑائی جاری رکھنے کا کارکنان نے عزم کیا۔

میٹنگ میں پردھان بیربل گوتم کو ضلع نائب صدر، کمال ناصر کو ضلع سکریٹری اور ابوالجیش کو دیدارگنج اسمبلی حلقہ صدر بنایا گیا۔ اسی کے ساتھ ہی خالد اعظمی طوی کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ضلع صدر حاجی شکیل احمد نے ایک سال کے لئے پارٹی سے برخاست کیا۔وہیں خالد اعظمی نے فیس بک پر کئی پوسٹ ڈال کر علماء کونسل کے ذمہ داران سے سوال پوچھے ہیں،انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ اپنی ناکامی چھپانے کے لئیے مجھ پر بہتان باندھ کر نکالنے والے بتائیں کی میں نے مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری پر کونسا مذاق اڑایا؟

 وہیں دوسری پوسٹ میں انہوں نے لکھا کی وہ لوگ جو مجھ پر مذاق اڑانے کا الزام لگاتے ہیں وہ بتانا چاہیں گے کہ مولانا طاہر مدنی کی گرفتاری پر قومی صدر اب تک خاموش کوں ہیں؟ جب میں نے سوال پوچھنے کی جسارت کی تو مجھے مولانا  کا مذاق اڑانے پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔ کیا مولانا طاہر مدنی کا درجہ اتنا کم ہے جس پر مولانا عامر رشادی کے بولنے سے انکی شان میں کمی آجائے گی؟ پارٹی سے نکالے جانے کے بعد خالد اعظمی نے کئی سوال پوچھے ہیں،جسکا جواب ابھی تک پارٹی کے کسی ذمہ داران کی طرف سے نہیں آیا ہے، آپ کو بتادیں کی خالد اعظمی علماء کونسل کے شرعاتی دنوں سے متحرک ممبر رہے ہیں۔وہیں تقریبا ایک سال پہلے انکی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انہیں ضلع خزانچی بنایا گیا تھا۔اور آج انہیں پارٹی سے ایک سال کے لئیے باہر کا راستہ دکھا دیا گیاہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad