تازہ ترین

بدھ، 5 فروری، 2020

این آر سی پر مرکزی حکومت کے نامکمل اور گمراہ کن جواب کو ایس ڈی پی آئی مستر دکرتی ہے

نئی دہلی(یواین اے نیوز 5فروری2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)نے این آر سی پر مرکزی حکومت کے تحریری جواب جس میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک این آر سی کو ملک گیر پیمانے پر لاگو کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ جواب نامکمل اور گمراہ کن ہے ۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک کے کونے کونے میںسی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہورہے احتجاج کے دوران حکومت جان بوجھ کر ملک کو گمراہ کررہی ہے اور این آر سی پر عمل در آمد نہ کرنے کا اعلان کرکے اس کے خلاف بڑھتے ہوئے مظاہروں سے حکومت کو سانس لینے کی مہلت دی گئی ہے۔

این آر سی کے خلاف ملک بھر میں نوجوان، طلبائ، خواتین ، دانشوران، سماجی اور سیاسی کارکنان سبھی اس مسئلے پر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں۔ وزیر داخلہ نے بار بار پارلیمنٹ میں واضح طور پر سی اے اے اور این آر سی کو ایک ساتھ نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ مزید یہ کہ حکومت نے ایک سرکولر کے ذریعے یہ واضح کردیا تھا کہ این پی آر (NPR) این آر سی (NRC) کاپہلا قدم ہے ۔ NPRکا عمل اپریل 2020سے شروع ہونا ہے ، این پی آر کے موجودہ شکل میں والدین کی تاریخ پیدائش اور جائے پیدائش پوچھا جارہا ہے جو مردم شماری کے عمل کے مطابق نہیں ہے ۔ چونکہ وزیر داخلہ نے واضح طور پر سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے نفاذ کے تعلق سے کہا ہے کہ حکومت ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی ۔ لہذا این آر سی پر عمل در آمد نہ کرنے کا تازہ ترین بیان عوام کو دھوکہ دینے اور احتجاجات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش ہے ۔ اس کا عملی حل صر ف یہی ہے کہ اس متنازع قانون کو مکمل طور پر واپس لیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad