تازہ ترین

بدھ، 26 فروری، 2020

ہمارا المیہ

حمزہ اجمل جونپوری
ہمارا المیہ یہ ہے کہ جب بھی ہم پر کوئی حملہ کرتا ہے یا حادثہ پیش آتا ہے یا کوئی مصیبت آتی ہے تو ہم لمبی لمبی ہانکنے میں لگ جاتے ہیں اور تیاری کرنے کے لئے لوگوں کو ابھارنے لگتے ہیں پھر جب معاملہ شانت ہو جاتا ہے وہی رفتار بے ڈھنگی جو پہلے تھی وہ اب بھی ہے والی حالت بنا کر فیس بک پر ایک دوسرے کے گریبان میں جھانکنے لگ جاتے ہیں ایک دوسری کی ٹانگ کھینچنے لگ جاتے ہیں کیچڑ اچھالنا شروع کر دیتے ہیں اور مستقبل کی تیاریوں کو پس پشت ڈال کر ہیرو بنے پھرتے ہیں ہمارے اسٹیج کو غیروں نے استعمال کیا ہم اگر لا الہ الا اللہ کی صدا بلند کرتے ہیں تو نام نہاد مصلحت پسند کی حلق میں اٹکنے لگتا ہے اور جب وہ ہون کرتے تو تالیاں بجائی جاتی ہے اور پھر ہم اللہ سے مدد کی امید رکھتے ہیں کہاں سے آئے گی مدد کس بنیاد پر مدد مانگ رہے ہم سب حالانکہ کہ ہمیں ہمارے قرآن و حدیث نے درس دیا ہے کہ ہر حادثہ سے ہر مصیبت سے ہر حملہ سے پہلے ہی ہمیں چوکنا رہنا اور تیاری کرنا ہے

وَأَعِدُّوا۟ لَهُم مَّا ٱسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ وَمِن رِّبَاطِ ٱلْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِۦ عَدُوَّ ٱللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ وَءَاخَرِينَ مِن دُونِهِمْ لَا تَعْلَمُونَهُمُ ٱللَّهُ يَعْلَمُهُمْ وَمَا تُنفِقُوا۟ مِن شَىْءٍ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لَا تُظْلَمُونَ○ الأنفال 60

اور ہمارے خطیب و مقرر شعلہ بیاں جہاد کی آیتوں کو بیان کرنا یا اسکی تشریح کرنا دہشت گردی سمجھتے ہیں یا ملک مخالف سمجھتے ہیں کوئی مقرر کوئی خطیب اپنی زبان پر تقریر کرتے وقت آیت الجہاد کو نہیں لاتا آج اگر امت فضائل دعوت و تبلیغ میں چھ نمبر کے ساتھ جہاد کو بھی  بیان کرتی تو آج یہ گجرات ثانی کا منظر دیکھنے کو نہیں ملتا ہمیں چاہئے کہ ہم خود ہر محلے میں ایسے افراد تیار کریں جو ظلم و ستم کے خلاف کسی کا انتظار کئے بغیر کسی کی اجازت کے بغیر کسی کے فتوی کا خوف کئے بغیر امت مسلمہ کی حفاظت کے لئے اسی وقت کھڑے ہو جائیں سب سے پہلے کوشش کی جائے ہم ہر طرح سے اپنے آپ کو تیار کریں اور کچھ ضروری سامان بھی اب اپنے گھروں میں رکھیں تاکہ وقت پر استعمال کئے جا سکیں اور امت کے قائدین کا یہ حال ہے کہ جب امت پیٹی جا چکی ہوتی ہے اسے کچلا جا چکا ہوتا ہے اسے زخموں سے چور چور کر دیا جا چکا ہوتا ہے تب اپنے حجرے سے نکل کر باہر آتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں ہم نیا گھر بنائیں گے گھروں کی مرمت کریں گے فلاں کریں گے ڈھکاں کریں گےکاش تم لوگ اسی وقت نکل جاتے جب امت پر ظلم کیا جا رہا ہوتا ہے اسی وقت ایکشن لیتے جب انکے گھروں کو جلایا جا رہا ہوتا ہے تو یہ گھر بنانے اور مرمت کرنے کی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی کاش تمہارے اندر امت کی تڑپ ہوتی کاش تم پیار و محبت کے ساتھ ساتھ اسلام کے بارے میں بھی بیان کرتے کاش تم آیت الجہاد کو کھول کھول کر بیان کرتے 
 یہ خاموش مزاجی تمہیں جینے نا دے گی 
جینا ہے تو اس دور میں کہرام مچا دو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad