تازہ ترین

ہفتہ، 15 فروری، 2020

ذہنی دبائو، ٹینشن اور پریشانیوں کا نامردی سے کیا تعلق ہے؟۔۔۔ ایک اہم سوال اور اس کا جواب۔۔۔

آج ان باکس میں یہ سوال ملا جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔ میں نے سوال پوچھنے والے صاحب کا نام پوشیدہ رکھا ہے تاہم ان کے سوال کا کچھ حصہ آپ سے شئیر کررہی ہوں۔ کیونکہ اس کا جواب بہت سے مردوں کے لیے رہنما ثابت ہوسکتا ہے۔

سوال۔۔۔ میری عمر 36 سال ہے۔ دو بچے ہیں۔ شادی کو پانچ سال ہوئے ہیں۔ پہلے میرا دل کرتا تھا اپنی بیوی کے پاس جانے کو۔ ہم ہفتے میں دوبار اور کبھی زیادہ بھی ملتے تھے۔ پھر میرا کاروبار میں نقصان ہوا اور پارٹنر سے مقدمے بازی شروع ہوگئِی۔ میں بہت پریشان رہنے لگا۔ اس دوران میری آمدنی ختم ہوگئی۔ گھریلو اخراجات نے مجھے شدید ذہنی دبائو میں مبتلا کردیا۔ میں ہر وقت غصے میں رہنے لگا اور میرا موڈ چڑچڑا ہوگیا۔ میں نے محسوس کیا کہ اب مجھ میں وہ توانائی باقی نہیں رہی کیونکہ میں دن رات اپنے کاروبار اور مقدموں کے بارے میں ہی سوچتا رہتا تھآ۔ تب میرا بیوی کے پاس جانے کو بھی دل نہیں چاہتا تھا کیونکہ میں چند سیکنڈ میں ہی فارغ ہوجاتا تھا۔ 

بیوی نے شروع میں اس بات پر کچھ نہ کہا۔ پھر ایک دن بولی۔ رہنے دو۔ تم سے نہیں ہوتا تو مجھے کیوں ترساتے ہو۔ اس کا یہ جملہ میرے لیے تباہ کن ہوگیا۔ میرا اپنی شخصیت پر سے اعتماد ختم ہوگیا۔ جو رہا سہا تنائو ہوتا تھا، اب وہ بھی نہیں ہوتا۔ مجھے بیوی کے پاس جانے سے ڈر لگنے لگا ہے کہ اگر نفس تیار نہ ہوا تو اس کے طعنے کیسے برداشت کروں گا۔ اب میں بے انتہا کرب میں ہوں۔ ذہنی دبائو اور ٹینشن نے مجھے کہیں کا نہیں چھوڑا ہے۔ میرے ہاتھ پائوں کانپتے ہیں۔ دل کی دھڑکن اچانک بڑھ جاتی ہے۔ بلڈ پریشر شوٹ کرجاتا ہے اور بھوک نہیں لگتی۔ پلیز مجھے بتائیں کہ کیا میرا مسئلہ ٹینشن ہے؟۔۔۔ کیا میں پریشانیوں کی وجہ سے نامرد ہوجائوں گا ہمیشہ کے لیے؟۔۔ آپ کا بہت احسان مند رہوں گا اگر آپ میرا علاج بتادیں۔
لاہور
۔۔۔۔۔
جواب۔۔۔ مجھے آپ کے مسائل جان کر افسوس ہوا۔ خدا کرے آپ جلد ان مشکلات سے نکلیں اور پھر سے خوشیوں کی طرف لوٹ جائیں۔ جہاں تک سوال ہے ٹینشن، ذہنی پریشانیوں اور دبائو کا نامردی سے تو جی ہاں۔۔۔ ان میں گہرا تعلق ہے۔ اس بات کے کافی امکانات ہیں کہ آپ میں جنسی خواہش کی کمی، سرعتِ انزال اور تنائو  سے محرومی کی بڑی وجہ ٹینشن، ڈپریشن اور مینٹل سٹریس ہے۔ 

میڈیکل سائنس میں اس بارے میں کافی تحقیق ہوچکی ہے اور یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ جو مرد اپنے کاروبار، روزگار، گھر، رشتے داریوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں، ان کی جنسی خواہش آہستہ آہستہ ختم ہوتی جاتی ہے اور وہ رفتہ رفتہ نامردی کی طرف بڑھ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ان کے ازدواجی تعلقات بھی مشکل میں پڑ جاتے ہیں اور یوں وہ مزید گہرے بحرانوں میں جکڑ جاتے ہیں۔ اکثر ٹینشن کے شکار مردوں کے لیے اپنی بیویوں کو مطمئن کرنا ممکن نہیں رہتا۔
اس لیے آپ کے لیے بہتر ہوگا کہ سب سے پہلے خود کو سنبھالیں۔آپ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ اب ان مسائل سے نمٹنے کے لیے بہت عمدہ اور موثر ادویات دستیاب ہیں جن کے سائیڈ ایفیکٹس بھی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 

یہ ادویات دو طرح سے اثر کرتی ہیں۔ 
پہلے مرحلے میں تو یہ ذہنی سکون اور اطمینان فراہم کرتی ہیں اور دماغ کو پرسکون بناتی ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ دماغ میں سوچوں کا دبائو اور انتشار ہو تو بہت سے زہریلے ہارمون اور اینزائمز جسم میں خارج ہونے لگتے ہیں جن سے ہمارا اعصابی نظام اور فکر کی صلاحیت شدید متاثر ہوتی ہے۔ تو یہ دوائیں سب سے پہلے دماغ کو پرسکون کرکے، ان زہریلے ہارمونز اور اینزائمز کا راستا روکتی ہیں۔ 

اگلے مرحلے میں یہ دوائیں، دماغ اور جسم کو ہونے والے نقصان کا تدارک کرتی ہیں اور جو نقصان ہوچکا ہو، اس کو ختم کرتی ہیں۔ اس دوطرفہ عمل کے نتیجے میں، چند ہی ہفتے کے دوران، جسم اپنی پرانی، صحت مند حالت پر واپس آنے لگتا ہے اور انسان میں وہ تمام فطری خواہشات دوبارہ سے جاگنے لگتی ہیں، جو ہر صحت مند انسان میں ہونی چاہئیں۔ 
مثال کے طور پر علاج کے نتیجے میں مردوں کو پرسکون نیند آنے لگتی ہے۔ ان کی بھوک بحال ہوجاتی ہے اور نظام ہضم فعال ہوجاتا ہے۔ جسم میں توانائی آتی ہے اور انسان خود کو پرُعزم اور پُرامید محسوس کرتا ہے تاکہ نئے چیلنجوں سے نمٹ سکے۔ 

سے اہم بات یہ ہے کہ ان دوائوں کے نتیجے میں مردوں کا اپنی شخصیت پر ذہنی اور جنسی اعتماد بحال ہوتا ہے اور وہ بلا جھجک ازدواجی عمل کرتے ہیں کیونکہ ان کو دیر تک باقی رہنے والی سختی اور جنسی جوش میسر ہوتا ہے۔ 
میرا آپ کو مشورہ ہوگا کہ اگر آپ واقعی اس مسئلے سے ہمیشہ کے لیے نجات پانا چاہتے ہیں تو ابھی پیشنٹ انفارمیشن لکھ کر کریں تاکہ آپ کی کیس ہسٹری کو سامنے رکھتے ہوئے آپ کے لیے علاج تجویز کیا جاسکے۔ 
آخر میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ علاج میں تاخیر، اپنا نقصان ہوتا ہے۔ اس سے مرض میں اضافہ ہی ہوتا ہے، کمی نہیں۔ اس لیے اگر آپ نے ہمت کرکے اپنا مسئلہ شئیر کر ہی لیا ہے تو پھر فوری طور پر اپنے علاج کے لیے بھی قدم آگے بڑھائیں۔ آپ جتنی جلدی علاج شروع کریں گے، اتنی جلدی خوشیاں آگے بڑھ کر آپ کا استقبال کریں گی۔
#نوٹ

مہلک امراض کی تشخیس و تجویز،مشورہ اور علاج بالغذاء دوا کیلیئے مفت مشورہ صبح(8 تا رات 8)بجے تک روزانہ کر سکتے ہیں۔

حکیم محبت علی مغیری
حکیم شمس الدین مغیری
(BUMS) (RUMP)
فاضل طب و جراح
رجسٹرڈ نیشنل کاوّنسل فار طب اسلام آباد

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad