تازہ ترین

جمعہ، 6 مارچ، 2020

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تناؤ کی آگ تیزی سے پھیل رہی ہے،اسے صرف وہی بجھا سکتے ہیں جنہوں نے اس ملک میں آگ لگائی ہے۔

نئی دہلی(یواین اے نیوز 6مارچ2020)سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو تین طرف سے خطرہ منڈلا رہاہے۔ معاشرتی ہم آہنگی کا بگاڑ ، معاشی بدحالی اور عالمی سطح پر صحت کا مسئلہ۔اور وزیراعظم مودی کو اس عوام کو یقین دلایا جانا چاہئے کہ وہ ہمارے سامنے خطرات سے آگاہ ہیں اور وہ اس پر قابو پانے میں ہماری مدد کرسکتے ہیں، 'ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اخبار' دی ہندو 'میں شائع مضمون میں ملک کی موجودہ صورت حال کو' خوفناک قرار دیا ہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ جو سال 2004 سے 2014 تک 10 سال تک ملک کے وزیر اعظم رہے،انہوں نے کہا ، "میں دکھی دل سے یہ لکھ رہا ہوں،میں خطروں کے اس جمگھٹ سے بہت فکرمند ہوں ، جو نہ صرف ہندوستان کی روح کو توڑ سکتے ہیں،بلکہ لیکن معاشی اور جمہوری طاقت کی حیثیت سے ہمارے عالمی امیج کو بھی نقصان پہنچا سکتےہیں۔

گذشتہ ہفتے دہلی کے کچھ علاقوں میں ہونے والے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے ، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہمارے معاشرے کے متشدد طبقے ، بشمول سیاستدانوں' نے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی تھی ، اور مذہبی عدم رواداری کی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ امن و امان کی تنظیموں نے شہریوں اور انصاف کے اداروں کی حفاظت کے لئے اپنا دھرم چھوڑ دیا اور 'میڈیا نے بھی ہمیں مایوس کیا۔

نامور ماہر معاشیات اور سابق وزیر اعظم نے لکھا ، "پابندی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ، لہذا معاشرتی تناؤ کی آگ پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور ہمارے ملک کی روح کو تار تار کرنے کا خطرہ پیش کررہی ہے،اسکو صرف وہی لوگ بجھاسکتے ہیں جنہوں نے یہ آگ لگائی ہے۔انہوں نے لکھا ، "چند سالوں میں ، لبرل جمہوری طریقے عالمی سطح پر معاشی ترقی کا نمونہ بننے کے ساتھ ، ہندوستان اب اکثریت کی بات سننے والا متنازعہ ملک بن گیا ہے،جو معاشی بحران سے لڑ رہا ہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے لکھا ،وسیع پیمانے پر معیشت کے دور میں ایسی معاشرتی بدامنی کے اثرات کی وجہ سے ہی کساد بازاری کی رفتار تیز ہوگی،معاشی نمو معاشرتی ہم آہنگی کی بنیاد ہے ، اور ساتھ ہی یہ خطرہ ہے،ٹیکس کی شرحوں کو کتنا بھی بدل دیا جائے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، چاہے کارپوریٹ لوگوں کو کتنی ہی سہولیات فراہم کی جائیں ، ہندوستانی اور غیر ملکی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری نہیں کریں گی ، جب تک کہ اچانک تشدد کے بھڑک اٹھنے کا خطرہ بنارہے۔

سابق وزیر اعظم نے حکومت کے لئے تین نکاتی منصوبہ بھی تجویز کیا ہے۔اول،حکومت کو کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے پوری طاقت اور کوشش رکھنی چاہئے اور مناسب تیاری کرنی چاہئے۔ دوم،شہریت ترمیمی قانون کو تبدیل کرنا چاہئے۔یا واپس لیا جائے ، تاکہ زہریلا معاشرتی ماحول ختم ہو اور قومی اتحاد بحال ہو،تیسرا،ایک مفصل اور درست مالی منصوبہ نافذ کیا جانا چاہئے تاکہ کھپت کی مانگ بڑھے اور معیشت کو درست کیا جا سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad