تازہ ترین

جمعرات، 5 مارچ، 2020

گئو کشی کا جھوٹا الزام لگاکر مسلم نوجوانوں کو بے رحمی سے پیٹنے والے دو بھگوا دھاری گرفتار

بلند شہر ۔(یو این اے نیوز 5فروری 2020)اترپردیش کے  شہر کے  سکندرآباد میں 2مارچ کو   دو گروہوں میں ہوئی مار پیٹ اور ویڈیو وائرل کرکے افواہ پھیلانے کے بعد   پولیس نے دو لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔اطلاع کے مطابق   یہ واقعہ ان نوجوانوں کے ہوٹل میں رقم کے لین دین کے وقت پیش آیا ہے۔

 ساتھ ہی  ان لوگوں نے بھی ایک سازش رچی تھی۔۔  جہاں انکےساتھی کرکٹ کھیلتے ہیں، وہاں ایک گائے مردہ حالت میں پڑی ہوئی تھی۔  جو فطری موت مر گئی تھی۔اس کو انھوں نے افواہ  حادثے کی وجہ بتا کر افواہ پھیلائی اورلو گوں کے ساتھ مارپیٹ کی۔

 پولیس حراست میں آئے دو نوں ملزمان کو 2 مارچ کے حادثے میں ملوث ہونے کی وجہ سے پولیس نے گرفتار کیا  ،پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے دو اور دیگر ساتھیوں  سے ہوٹل میں پیسہ  لینے  دینے کے لئے ویڈیو میں مار  تے ہوئے دیکھ رہے لوگوں کا ہوٹل میں پیسہ کے لین دین کا جھگڑا تھا   انہوں نے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت اس واقعے کو انجام دیا۔

 سی او سکندرآباد نے بتایا کہ ایک گائے جو 5 دن سے مری ہوئی تھی ۔  جسے کتوں نے کھا لیا تھا اور گائے کی  فطری موت ہوئی تھی۔ ان نوجوانوں پر  گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر انھیں مار پیٹا گیا اطلاع ملنے پر واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سب کچھ  سامنے آگیا اور 2 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے ، اور دیگر لوگوں پر کارروائی کی جارہی ہے۔واضح ان بھگوا دھاریوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے راہب غازی اور عمر کا مقامی اسپتال میں علاج چل رہا ہے جنہیں 2مارچ کو گئوکشی کے جھوٹے الزام میں لاٹھ ڈنڈوں سے مار مار کر ادھ مرا کردیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad