تازہ ترین

جمعہ، 6 مارچ، 2020

قمر ادبی سوسائٹی مظفر نگرکی جانب سے ایک شام واصف فاروقی کے نام شعری نشست کا انعقاد

مظفر نگر،شاہد حسینی (یواین اے نیوز5مارچ2020)کاشانہ قمرکیول پوری میں گزشتہ شب 9,بجے ایک پروقار شعری نشست لکھنؤ سے تشریف لائےمعروف شاعر جناب واصف فاروقی صاحب کے اعزاز میں منعقد ہو ئی جس کی صدارت ڈاکٹر صداقت دیو بندی اور نظامت مشہور ناظم الطاف مشعل نے کی شہر کے نامور شعراء کی شرکت اور معیاری کلام نے اس شعری محفل کو یاد گار اور باوقار بنایامہمان شاعر واصف فاروقی کو اعزازی طورپرکئی مرتبہ کلام پیش کرنےکی دعوت دی گئی اس موقع پر پیش کئے گئے اشعار قارئین کی نذر ہیں۔

دل سے نکلی ہوئی معلوم صدا پہونچی ہے
جس جگہ کچھ نہیں پہونچاہےدعاپہونچی ہے
اب تو راہوں کا تصور بھی اذیت ہے مجھے
اب تو پیروں کی تھکن ذہن تک آپہنچی ہے
ڈاکٹر صداقت دیوبندی

یہیں کےہم بھی ہیں نظریں ملا کے بات کرو
ثبوت چاہئیے آجاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آ  کے  بات کرو
میں کیسے جانتا اندربھرا ہوا ہےکیا
وجود تکیے کااسکے حسیں غلاف میں تھا
عبدالحق سحر مظفر نگری

اب دیکھنا ہے کون سمیٹے گا میرے  غم
یوں تو تمام شہر تماشائیوں  میں   ہے
چارہ گروں کی نظریں جہاں تک نہیں گئیں
اک ایسا زخم روح کی گہرائیوں میں ہے
شاھد جگرچرتھاولی

تمام دن کی تھکن لیکے گھر کولوٹا ہوں
ضرورتوں کا کفن لیکے گھر کو لوٹا ہوں
حقائق سے مرا بھی رابطہ ہے
مرے بھی قتل پر انعام رکھدے
ارشد  ضیاء

نکلی ہےدھن یہ کون سی گردش کی بین سے
گھبراکے سانپ جانے لگے  آستین   سے
دل ہے کسی کا دل میں محبت کسی کی ہے
جیسےمکاں کسی کاہے اور چھت کسی کی ہے
مقصودحسرت

پھول جب رات کی چادر میں سمٹ جاتے ہیں
ہم ترے نام کی خوشبو سے لپٹ جاتے   ہیں
عقل کہتی ہے محبت سے نہ رکھو  نسبت
دل یہ کہتا ہے مسائل سے بناکررکھئے
سلیم احمد سلیم

خرچ ہوتے ہیں خون کے آنسو
مفت ملتا نہیں ہے پیار میاں
رات میں نےآپ کی تعریف کی جو چاند سے
صبح تک اتنا جلا وہ جل کے سورج ہوگیا
نوید انجم

کسی پر ایک حد تک تو نوازش ٹھیک ہے لیکن
مسلسل بارشیں چھت کے لئےآزار ہوتی ہیں
ہمیں یہ جانتے ہیں کس طرح رستہ نکالا ہے
سفر میں پاؤں سے ہی پاؤں کا کانٹا نکالا ہے
الطاف مشعل

تکبر ہی نہیں کچھ بھی عبادت پر خدا مجھ کو
جہنم سے بچائےگی فقط تیری رضا  مجھ  کو
دلالی کرکے میں اب تک کما لیتا بہت دولت
مگر اسکی اجازت ہی نہیں دیتی آنا مجھ کو
کلیم وفا مظفر نگر ی

وفا پرستی کا کیسا صلہ دیاتم نے
تمام شہر کو مقتل بنا دیا تم نے
جدھر بھی دیکھئے اک خوف طاری رہتا ہے
یہ کیسا ملک کا چہرہ بنادیا تم نے
عدیل الرحمان عدیل

دامن تو اپناکو ئی بھگوتا نہیں یونہی
کوئی سبب تو ہوتا ہے روتا نہیں یونہی

آخر میں صاحب اعزاز جناب واصف فاروقی نے قمر ادبی سوسائٹی کی جانب سے شائع انتخاب 3,شعری مجموعے کے بارےمیں اظہار خیال پیش کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ اردو ادب میں ایک دستاویز کا مقام رکھتا ہے۔اس شعری محفل کے کنوینر مقصود حسرت لکی فاروقی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad