تازہ ترین

پیر، 23 مارچ، 2020

ایس ڈی پی آئی نے شاہین باغ اور جامعہ احتجاجی مقامات پر حملے کی مذمت کی

نئی دہلی(یواین اے نیوز 23مارچ2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)نے نئی دہلی کے شاہین باغ اورجامعہ ملیہ کے احتجاجی مقامات پر اتوار کی صبح جنتا کرفیو کے دوران ہوئے حملوں کی سخت مذمت کی ہے اور کوئی جانی نقصان نہ ہونے پر راحت کا اظہار کیا ہے ۔ اس ضمن میں جاری کردہ اخباری بیان میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے احتجاجی مقامات پر پولیس انتظامیہ کی مناسب نگرانی نہ ہونے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان مقامات پر ماضی میں بھی اس طرح کے حملے ہوچکے ہیں لہذا پولیس کو مناسب احتیاطی اور حفاظتی اقدامات کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کو روکنے کیلئے اس طرح کے حملوں کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کورونا وائرس سے متعلق تمام ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔ 

شاہین باغ مظاہرین نے اتوا ر کو جنتا کرفیو میںحصہ لیا تھا اورجائے احتجاج میں صرف چند لوگ موجود تھے اور جہاں مظاہرین بیٹھتے تھے وہاں علامتی طور پر جوتیوں کو رکھا گیا تھا۔ لہذا شرپسندوں کی طرف سے بزدلانہ حرکات سے شاہین باغ کے حق پرست مظاہرین اور ان کے مقاصد کی حمایت کرنے والے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ایم کے فیضی نے جامعہ حملے پر کہا کہ جامعہ کوآرڈنیشن کمیٹی ( جے سی سی )جو یونیورسٹی کے موجود ہ اور سابق طلباء پر مشتمل ہے نے کورونا وائرس کے وباء کے پیش نظر ہفتہ کے روز شہریت کے قانون کے خلاف دھرناعارضی طور پر معطل کردیا تھا۔ لیکن پھر بھی اطلاعات کے مطابق ایک شر پسند نے یونیورسٹی کے جامعہ اسکوائر ، گیٹ نمبر 7، احتجاجی مقام پر فائرنگ کی اور پٹرول بم پھینکا ۔ ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج ہورہے دونوں احتجاجی مقامات پر ہونے والے تازہ حملے میں ایک بار پھر دہلی پولیس کی ناکامی کا چہرہ سامنے آیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad