تازہ ترین

پیر، 25 مئی، 2020

اعظم گڑھ میں ڈاکٹروں کی شرمسار کردینے والی خبر آئی سامنے،بخارسے تڑپتی رہی کورونا متاثرہ خاتون،علاج نا ملنے پر اسپتال کے باہر دم توڑا۔

اعظم گڑھ(یواین اے نیوز25مئی2020) اتوار کے روز صدر اسپتال میں دل دہلا دینے والی ایک تصویر منظر عام پر دیکھی گئی۔ ممبئی سے یہاں پہنچنے والی ایک کرونا مشتبہ خاتون اسپتال کے گیٹ کے باہر ایک بس میں بخار سے کراہ رہی تھی ، لیکن ڈاکٹروں نے اس کا علاج نہیں کیا۔ خاتون کا بیٹا ڈاکٹروں سے التجا کرتا رہا ، لیکن کوئی بھی اس خاتون کے علاج کے لئے نہیں پہنچا۔ بالآخر خاتون دم توڑ گئی۔ خاتون کی ہلاکت کے بعد ڈویژنل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے خاتون کا نمونہ لیکر اس کے بیٹے کو قرانطین کرا دیا ہے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے بجائے لیپا پوتی شروع کردی گئی ہے اور عہدیدار کچھ بولنے سے کنی کاٹ رہے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ ضلع مئو کے مدھوبن تھانے کے ایک گاؤں کی ایک خاتون ممبئی میں رہتی تھی۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ ممبئی سے اپنے بیٹے کے ساتھ ٹرین میں پریاگ راج پہنچی۔ جس کے بعد روڈ ویز بس میں بیٹھ کر 30 افراد کو اعظم گڑھ روانہ کیا گیا۔ بس سہ پہر اعظم گڑھ بس اسٹیشن پہنچی ، جہاں وہ عورت بخار سے تپ رہی تھی۔سب کو بس سے نکال دیا گیا۔ ہیلتھ ٹیم نے ایمبولینس کو موقع پر بلایا ، لیکن ایمبولینس ڈرائیور نے پی پی ای کیڑے نہیں ہونے کی وجہ سے خاتون کو بس سے اتارنے سے منع کردیا۔جس کے بعد خاتون اور اس کے بیٹے کو بس کے ذریعے ڈسٹرکٹ اسپتال بھیج دیا گیا۔جب بس ضلعی اسپتال پہنچی تو ڈاکٹر بس کے پاس جانے کے لئے تیار نہیں تھے۔ جس کے بعد بس تقریبا تین گھنٹوں تک اسپتال کے قرانطین مرکز کے سامنے کھڑی رہی اور اس خاتون کا بیٹا لوگوں سے مدد کے لئے التجا کرتا رہا،لیکن ڈاکٹروں کے روپ میں بھگوان کہے جانے والے ڈاکٹر اس عورت تک اسوقت تک نہیں پہنچے جب تک کہ اس کی موت واقع نہیں ہوگئی۔

خاتون کی موت کے بعد ڈاکٹر پی پی ای کٹ پہنے ہوئے بس میں پہنچے اور انہوں نے ٹیسٹ کے لئیے نمونے لینے کے بعد بیٹے کو اسپتال میں قرانطین کردیا۔ لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ ڈاکٹروں کی غفلت اور بے حسی نے ایک خاتون کو ہلاک کردیا۔انتظامیہ مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی حفاظت میں مصروف ہے اور کچھ بھی بولنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad