تازہ ترین

ہفتہ، 8 اگست، 2020

یو پی میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے کوئی خاص انتظامات نہیں:محمد ابراج

عوام حکومت کے ناقص انتظامات پر بھروسہ نہ کریں،خود احتیاطی تدبیریں عمل میں لائیں۔
مین پوری:حافظ محمد ذاکر(یواین اے نیوز8اگست2020)مین پوری ضلع کے معروف تاجر وسماجی کارکن محمد ابراج منصوری نے آج نمائندے سے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خصوصاً ریاست اتر پر دیش میں صحت ِخدمات بری طرح متاثر ہیں۔اس حکومت میں حکمرانوں کو انسانی جانوں کی ذرہ برابر فکر نہیں ہے،کورونا وائرس سے پورا ملک متاثر ہے،روز بروز دل دہلانے والی خبریں موصول ہورہی ہیں، حکمراں جماعت کےصحت خدمات کے تعلق سے سارے دعوے کھوکھ لے ثابت ہوتے جا رہے ہیں۔اتر پردیش کے حالات نہایت خراب ہیں،حکمراں جماعت کے کئی وزرا کورونا وائرس سے متاثرہو چکے ہیں،صرف اتنا ہی نہیں حکمراں جماعت کی ایک خاتون وزراء (کمل  ورن)بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو کرجاں بحق ہو چکی ہیں،اس بات سے اندازہ لگا لیجئے کہ جب حکمراں جماعت کے وزراء کا یہ حال ہے تو عام عوام کا کیا حال ہوگا۔ اگر حکمرا ں بی جے پی جماعت اپنے اقتدار کے ساڑھے تین سال میں کوئی نیا ہاسپیٹل قایم کیا ہوتا،تو آج کوڈ ۹۱ سے متاثرہ لوگ اس میں علاج کرا رہے ہوتے،اپنی جانوں سے ہاتھ نہیں دھورہے ہو تے۔

سرکاری وغیر سرکاری عمارتوں،اسکولوں کو عارضی طور پر کوڈ ۹۱ یعنی کورونا وائرس  کے علاج کےلئے ہاسیٹل بنایا گیا ہے،عارضی طور پر بنائے گئے ہاسپیٹلوں میں وہ سہولیات مہیا نہیں ہو سکتیں جو ایک مکمل تعمیر شدہ ہاسپیٹلوں میں ہو تی ہیں۔ اس وقت حکمراں جماعت بی جے پی کا ایک بھی نیا تعمیر شدہ ہاسپیٹل نہیں ہے،کہ جس میں وائرس سے متاثرہ لوگوں کا علاج کیا جاسکے۔یہ سبھی ہاسپیٹل یا تو کانگریس کے اقتدار میں تعمیر ہوئے ہیں، یا پھر بہوجن سماج پارٹی،یاسماج وادی پارٹی کے اقتدار میں تعمیر کئے گئے ہیں،جو آج ملک کی عوام کی اس ماہماری کے دور میں علاج معالجہ کر رہے ہیں۔ مختصر یہ کہ بی جے پی نے ریاست اتر پردیش میں کوئی نیا ہاسپیٹل قایم نہیں کیا، اور ناہی کوڈ ۹۱ کے علاج کا کوئی معقول انتظام ہے۔اس وبائی مرض کی روک تھام کا بھی کوئی معقول نظم نہیں ہے۔ کوڈ ۹۱ کے بڑھتے مریضوں اور جاں بحق ہو نے والوں کی وجہ سے ملک میں خوف کا ماحول قایم ہوتا جا رہا ہے۔،کئی لوگوں نے خوف اور کورونامرض کے خدشات کے پیشِ نظرخود کشی بھی کر لی

 اس بیماری اور صحت خدمات بہتر نہ ہو نے کی وجہ سے لوگوں میں موت کا خوف طاری ہو گیا ہے۔کورونا وائرس بیماری کے علاوہ تمام چھوٹی بڑی بیماریوں کا بھی علاج نہیں ہو پارہاہے،ہاسپٹلوں میں علاج نہ ملنے کے سبب لوگ گھروں میں مر رہے ہیں۔کورونا کا قہر مسلسل جاری ہے،وہیں صحت خدمات بری طرح متاثر ہو چکی ہیں،اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ صحت عملہ نے اپنے ہاتھ کھڑے کر لئے ہیں،اب خالص اللہ بھروسہ لوگ جی رہےہیں۔کورونا وائرس بیماری کو لوگ اب بیماری نہیں بلکہ آفت آسمانی تصور کر رہے ہیں۔محمد ابراج منصوری نے آخر میں لوگوں سے اپیل کی اور کہا کہ لوگ اس بیماری سے خود اپنی حفاظت کریں،حکومت کے ناقص انتظامات پر بھرو سہ نہ کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad