تازہ ترین

بدھ، 10 نومبر، 2021

جونپور :ہدف کو پانے کے لئے وسائل کہ نہیں مصمم ارادوں کی ضرورت ہوتی ہے: ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی

  جونپور ۔حاجی ضیاء الدین ۔(یو این اے نیوز 10نومبر 2021) مذہب اسلام میں سب سے پہلے حکم پڑھنے کا آیا ہے، تعلیم، فن، تحقیق جس قوم کاطرہ امتیاز تھا جس قوم نے پوری دنیا کو صدیوں قبل، طب حکمت، یونیورسٹی اور فن تعمیر و تحقیقی ادارے دئے تھے برقی دور میں تعلیمی توجہ نہ ہو نے سے وہی قوم آج پسماندگی کا شکارہوگئی ہے اور موجودہ وقت میں مسلمانوں پر ناخواندہ ہونے کا الزام لگا یا جا رہاہے



 مذکورہ باتیں کھیتا سرائے تھانہ حلقہ کے موضع منیچھا واقع عبد الرحمن کی رہائش گاہ پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹنٹ پروفیسر و شکیل ایجوکیشنل ویلفئر سوسائٹی صبرحد کے نگراں ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی نے موٹیویشل پروگرام میں کہیں۔ پروگرام کا آغاز حافظ فہد کے ذریعہ تلاوت کلام پاک سے ہو ا۔صدارت امین الدین اور نظامت محمد ثقلین نے کی۔ ڈاکٹر ریحان اختر نے مزید کہا کہ ہم میں سے کچھ لوگ وسائل نہ ہونے کا بہانہ بنا کر اپنی اولادوں کی تعلیم کا سلسلہ درمیان میں ہی منقطع کروادیتے ہیں تو کچھ طلبہ حکومت و دیگرا داروں پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے تعلیمی سلسلہ کو درمیان میں ہی چھوڑ کر اپنا مستقبل تابناک بنانے کے بجائے تاریکی میں ڈال لیتے ہیں 


ان لوگوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ ہدف پانے کے لئے وسائل کہ نہیں مصمم ارادوں کی ضرورت ہوتی ہے جن لوگوں نے قوی ارادوں کے ساتھ میدان میں قدم بڑھا یا تو کامیابیوں نے بھی آگے قدم بڑھا کرا ن کا استقبال کیا ہے ہمیں اور آپ کو خود بھی احساس کمتری سے باہر نکلنے کے ساتھ اپنی آنے والی نسلوں کو باہر نکالنا ہوگا موجودہ وقت میں زندگی کے تمام شعبہ میں کمپٹیشن کا زمانہ ہے اور کمپٹیشن میں حصہ لئے بغیر اپنا مقام حاصل کر نے کا خواب پورا نہیں ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں تعلیمی میدان میں کامیابی کمپٹیشن کے بغیر ممکن نہیں ہے علاقہ میں اقلیتی اداروں کا ہو نا یقینا ہماری بیداری کاثبوت ہے لیکن تعلیمی کمپٹیشن کا جذبہ اور وسائل نہ ہو نے سے ہمارے طلبہ کی صلاحیتیں نکھر نہیں پا تی ہیں اور ہم چاہ کر بھی پیچھے رہ جا تے ہیں 


علاقہ کے ایک ہمدرد ملت شکیل احمد صبرحدی حال مقیم بحرین نے نوجوانوں میں بیداری لانے کے لئے بیڑا اٹھاتے ہوئے نوجوانوں کو تمام طر سہولیات مہیا کرا نے کا فیصلہ کیا ہے اور علاقہ کے لوگوں کو جامعہ علی گڑھ، جامعہ ملیہ سمیت دیگر یونیورسٹیوں تک پہنچنے کے لئے فارم پر کر نے سے لے کر کوچننگ وغیرہ کا انتظام کر نے کا عہد کیا ہے وہیں سوسائٹی مالی اعتبار سے کمزور طلبہ کی ہر ممکن مدد کے پابند عہد ہے۔ اس موقع پر حکیم الدین، عرفان احمد، مولانا نوید، زید، صابر، ابو سعد، محمد علی شیخ، محمد فیض، دانش وغیرہ خصوصی طور پر موجود رہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad