تازہ ترین

جمعرات، 17 نومبر، 2022

گورکھپور: باپ اور بہن کے ساتھ موت کو گلے لگانے والی لڑکی کی ڈائری پڑھ کر پولیس اہلکار رو پڑے،خدا ایسا دن کسی کو نہ دکھائے!

گورکھپور: باپ اور بہن کے ساتھ موت کو گلے لگانے والی لڑکی کی ڈائری پڑھ کر  پولیس اہلکار رو پڑے،خدا ایسا دن کسی کو نہ دکھائے!

 گورکھپور.اسماعیل عمران (یو این اے نیوز 17نومبر 2022)اتر پردیش کے گورکھپور ضلع میں باپ اور دو بیٹیوں کی خودکشی کے واقعے نے سب کو چونکا دیا۔  واقعہ کا علم ہوتے ہی سب کے منہ سے ایک ہی بات نکل رہی تھی کہ اللہ  ایسا دن کسی کو بھی  نہ دکھائے۔  غربت کی وجہ سے باپ نے اپنے دل کے ٹکڑوں کو  اپنے ساتھ پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا۔  بیٹی مانیا کے کمرے سے ملنے والی ڈائری اور نوٹ بک پڑھ کر پولیس اہلکار بھی جذباتی ہو گئے۔



 مانیا نے دو صفحات میں درد بھری کہانی تحریر کی 
 دو صفحات میں اس نے خاندان کی پوری کہانی بیان کردی  ہے۔  والدہ کے انتقال کے بعد خاندان مالی بحران کا شدید شکار تھا۔  باپ اپنی بیٹیوں کی زندگی سنوارنے کے لیے دن بھر محنت کرتے  لیکن تعلیم کی  پوری فیس ادا کرنے کے قابل  نہیں تھے۔  ہم سب کا خرچ اٹھانےکے لیے گارڈ کا کام کرنے والے بابا رات بھر جاگتے رہتے تھے۔


 مانیا نے نوٹ بک میں یہ لکھا

 اسکول کی نوٹ بک میں مانیا 
نے لکھا ہے کہ 'تنگ دست زندگی نے میری ماں کو چھین لیا ، میرے والد اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں'۔  تم نے مجھے کبھی دولت کے ساتھ جینے نہیں دیا۔  مجھے لگتا ہے کہ میں ایک لعنت ہوں جس کا درد میں برداشت نہیں کر سکتی  مجھے کچھ خوشیاں دو ورنہ میری زندگی تاریک ہو جائے گی۔  سب جانتے ہیں کہ میں بہت مضبوط ہوں لیکن اندر سے ٹوٹی ہوئی ہوں ۔  ڈائری میں پولیس کو جیتندر سریواستو کی طرف سے لکھا ہوا  ایک درخواست نامہ ملا۔  اسکول کے پرنسپل کو لکھے گئے درخواست نامہ  میں انہوں نے بقایا فیس جمع کرانے کے لیے وقت مانگا تھا۔


 اوم پرکاش نے کانپتے ہاتھوں چتا کو آگ لگائی


 پوسٹ مارٹم کے بعد منگل کی شام راج گھاٹ کے راپتی ​​ساحل پر جتیندر اور ان کی دو بیٹیوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔اوم پرکاش نے کانپتے ہاتھوں سے چتا کو آگ لگائی ۔  وہ روتا ہوا ان رشتہ داروں سے مخاطب تھا جو تعزیت دینے آئے تھے،اب میں کس کے لیے زندہ رہوں ۔ دو سال پہلے بہو سمی چھوڑ کر چلی گئی ۔  بیوی سودھا کا چار ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad