تازہ ترین

بدھ، 29 جنوری، 2020

خواتین کا مظاہرہ دیوبند کے عیدگاہ میدان میں تیسرے روز بھی جاری

دیوبند/دانیال خان(یواین اے نیوز 29جنوری2020)شدید سردی کے باوجود شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں جاری خواتین کا مظاہرہ دیوبند کے عیدگاہ میدان میںتیسرے روز بھی جاری رہا۔دھرنا گاہ پر موجود خواتین نے ہاتھوں میں ترنگے جھنڈے لیکر جے این یو اور جامعہ کی طرز پر ہم لیکے رہیں گے آزادی،ارے ارے پیاری آزادی،تیرا باپ بھی دیگا آزادی،سی اے اے سے آزادی،این آر سی سے آزادی،انقلابو،انقلابو،انقلاب جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔پروگرام کے آغاز میں آئین کی تمہید PREFACE))بھی پڑھ کر سنائی گئی اور فیض احمد فیض کی نظم ہم دیکھیں گے کے ساتھ ساتھ سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا گیت بھی گایا گیا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خواتین ایکشن کمیٹی کی صدر آمنہ روشی اور عنبر نمبردار نے کہا کہ پردہ میں رہنے والی خواتین کو ظالم حکومت نے آئین مخالف قوانین بناکر سڑکوں پر اترنے کو مجبور کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد جتنی بھی تحریکیں ہمارے ملک میں چلائی گئی ان سب میں یہ تحریک ایک تاریخی اور نمایاں تحریک ہے جس کا اثر اس ظالم حکومت پر ضرور پڑیگا اور اسے جھکنا پڑیگا۔

روزی نمبردار،ارم عثمانی،فرحانہ،شائستہ پروین اور ڈیزی شاہ گل نے کہا کہ ملک آج اقتصادی،معاشی بحران کا شکار ہے اور اسی بحران اور ملک کے حالات سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے یہ سیاہ قوانین ملک کے عوام پر تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔عظمی عثمانی،ہما قریشی،فوزیہ سرور اور سلمی احسن نے اچانک سی اے اے کے نفاذ پر حکومت کی منشاء پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ متنازع قوانین کے خلاف عوام کے بڑھتے ہوئے احتجاج کو دیکھ کر حکومت کے اوسان یقینا خطا ہیں،حکومت نے دستور کو نظر انداز کرکے من مانے طریقہ سے متنازع قوانین کو نافذ کرنے کا کام کیا ہے جس کے سبب حکومت کے اس رویہ پر ملک کے انصاف پسند عوام میں غم و غصہ ہے۔ 

خالدہ،زیبہ،رومانا پروین اور شاہدہ نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ حکومت کا ایجنڈا کیا ہے۔کیا یہی ہے نیو انڈیا جہاں کسی بھی فرد کو اظہار رائے کی آزادی نہیں دی جائے اور جو حق کی بات کرے اپنی آواز اٹھائے اس کی آواز کو دبانے کے لئے پولیس کا استعمال کیا جائے اس پر فرضی مقدمات درج کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی فرقہ کے حق کے لئے مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم آئین کی حفاظت کے لئے سردی کی سخت ترین راتوں میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔مظاہرہ کے دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود تھی اور خفیہ محکمہ کی ٹیمیں ہر چھوٹی بڑی سرگرمی پر نظریں جمائے ہوئے پل پل کی خبر اعلی افسران کو دیتے ہوئے دکھائی دئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad